آپ افاقہ محسوس کریں گی۔
سوال:… یہ ایک بہن کا سوال ہے ، وہ کہتی ہیں کہ میں نماز، روزہ، تلاوتِ قرآن کی پابندی کرتی ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ ، اس کے رسول اور آخرت کے دن پر بھی ایمان رکھتی ہوں، لیکن مجھے اس قسم کا خیال اکثر آتا ہے کہ میں کافرہ ہو گئی ہوں حالانکہ میں کفر کو بالکل بھی پسند نہیں کرتی۔ تو کیا اس قسم کے خیالات اور وسوسے کی وجہ سے واقعتاً وہ کافرتو نہیں ہو جاتی ؟
جواب:… اے میری اسلامی بہن! جو خیال یا وسوسہ آپ کو پیش آیا ہے یہ شیطان اس وقت ڈالتا ہے جب انسان کی رغبت نیکی اوربھلائی کے کاموں کی طرف دیکھتا ہے۔نیک کاموں سے روکنے کے لیے وہ ایسے وسوسے ڈالتا ہے کہ جن کا اعتقاد اگر انسان رکھے تو واقعی کافر ہو جائے ، لیکن جو سچا اور پکا موحد مسلمان ہوتا ہے وہ ان خیالات کو خاطر میں نہیں لاتا اور اللہ تعالیٰ سے استغفار کے ذریعے اپنا تعلق مضبوط کرتاہے۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی ایسی صورتِ حال سے واسطہ پڑا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:
(( اِنَّ ہٰذَا صَرِیْحُ الْاِیْمَانِ۔))
’’بے شک یہی تو صریح ایمان ہے۔‘‘
صریح ایمان کا مطلب ہے کہ پکا اور خالص ایمان۔ شیطان کبھی بھی بھٹکے ہوئے لوگوں کو نہیں بھٹکاتا بلکہ ان لوگوں پر محنت کرتا ہے جو اپنے دلوں کو نورِ ہدایت سے منور کیے ہوئے ہیں۔ اسی لیے ابن عباس یا ابن مسعود رضی اللہ عنہم نے یہودیوں کے بارے میں فرمایا تھا کہ شیطان گمراہوں کو کیا گمراہ کرے گا۔
اس لیے میرا آپ کو مخلصانہ مشورہ یہی ہے کہ صبر کریں اور توبہ و استغفار کے ذریعے اللہ سے اپنے تعلق کو مضبوط بنائیں۔
سوال:… بہت سی احادیث ہیں جن میں بیان کیا گیا ہے کہ آخر زمانے میں انسان کو
|