Maktaba Wahhabi

146 - 186
ہے کہ نئی جگہ میں اللہ تعالیٰ نے برکت اور خیر کثیر رکھی ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( اَلشُّؤْمُ فِیْ ثَلَاثٍ: اَلدَّار ، وَالْمَرْأَۃ ، وَالْفَرَس۔)) ’’بے برکتی (اگر ہو سکتی ہے تو )تین چیزوں گھر ، بیوی اور گھوڑے میں ہے۔‘‘ ایسے ہی بعض دفعہ کچھ سواریاں بھی بے برکت ہوتی ہیں۔ اگر انسان کو ایسی صورتِ حال سے واسطہ پڑ جائے تو اسے ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہی اللہ تعالیٰ کی منشا و حکمت ہے۔ ہو سکتا ہے کہ نئی جگہ یا نئی سواری میں اللہ تعالیٰ نے کوئی فائدہ رکھا ہو جو اسے بعد میں حاصل ہو۔ سوال:… محترم شیخ ! ڈاکٹر کے کہنے کے مطابق ایک آدمی اعصابی امراض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے سخت تکلیف اور مشکل میں ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے وہ والدین سے بدزبانی کرتا ہے، رشتہ داری کو منقطع کر دیتا ہے یا پشیمانی ، خجالت اور خوف میں مبتلا رہتاہے۔ تو کیا ایسے شخص سے شرعی احکام موقوف ہو جاتے ہیں اور کیا ایسے آدمی سے اعمال کی بازپرس ہو گی؟ جواب:… ایسے آدمی سے احکام موقوف نہیں ہوں گے کیونکہ اس کی عقل سلامت ہے۔ ہاں اگر اس کے ہوش و حواس قائم نہ رہیں اور وہ اپنے اعمال پر قادر نہ رہے تو ایسی صورتِ حال میں شرعی احکام اس سے موقوف ہو جائیں گے۔ سوال میں مذکور شخص کو میرا مشورہ ہے کہ وہ کثرت سے استغفار کرے اور شیطان مردو کی شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے۔ یقینا اللہ تعالیٰ اسے اس صورتِ حال سے نجات دے دیں گے۔ سوال:… مجھ سے کچھ ایسی باتیں منہ سے نکل جاتی ہیں جن کو میں دینی لحاظ سے درست خیال نہیں کرتا، میں ان کو ناپسند کرتا ہوں پھر بھی پتا نہیں کیسے وہ باتیں میرے منہ سے نکل جاتی ہیں۔ مجھے اس صورتِ حال سے بچنے کا کوئی طریقہ بتائیے اور میری مدد کیجیے۔ جواب:… میرے بھائی! جس مشکل کا آپ نے ذکر کیا ہے یہ سراسر شیطان کے وسوسے اور خیالات ہیں جو وہ آپ کے دل میں ڈالتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نا چاہتے ہوئے بھی یہ باتیں آپ کے منہ سے نکل جاتی ہیں۔ حالانکہ آپ ان باتوں پر رنجیدہ بھی ہیں اور
Flag Counter