ہاں، یہودی صحیح کہتے ہیں ، کیونکہ شیطان کو خانہ خراب سے کوئی واسطہ نہیں۔ یہود کے دل تو پہلے ہی تباہ و برباد ہو چکے ، اس لیے شیطان ان کو نہیں ورغلاتا۔ کیونکہ یہ لوگ تو پہلے ہی اس کے دوست بن چکے ، وہ تو ان کے علاوہ دوسرے لوگوں کو اپنا پیروکار بنانا چاہتا ہے۔ یاد رکھئے! شیطان خوبصورت اور آباد گھروں میں نقب لگاتا ہے تاکہ انہیں برباد کر دے۔ اسی لیے وہ پکے اور سچے مسلمان کے دل میں شک کا بیج بوتا ہے تاکہ اسے اللہ تعالیٰ کے سیدھے اور سچے راستے سے بھٹکا دے۔ میں سمجھتا ہوں کہ وہ بندہ خوش بخت ہے جو ان امراض کا شکار ہوتا ہے، اس آدمی کو تو مبارک باد دینی چاہیے کیونکہ اس کا ایمان مضبوط ہے جسے شیطان وسوسوں کے ذریعے کمزور کرنا چاہتا ہے، لیکن یہ بات ذہن میں رہے کہ جو علاج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلایا ہے اس پر عمل کرتے رہنا چاہیے ورنہ شیطان بندے کو تباہ و برباد کر کے رکھ دے گا۔ سوال:… اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ یہ بتائیے کہ وسوسہ کی علامات کیا ہیں؟ جواب:… وسوسے اور وہم کی سب سے بڑی اور اہم علامت شک ہے، جس کی وجہ سے کبھی کبھی بات جھگڑے اور انکار تک بھی پہنچ جاتی ہے۔ وسوسے کا مریض وسوسے کا اتنا زیادہ شکار ہو جاتا ہے کہ وہ کہتا ہے کہ میں اس شک میں کیوں پڑوں؟ میں پہلی عبادت کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ نئے سرے سے شروع کر لیتا ہوں، جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا کہ ایک جاہل نے وسوسے کے مریض کو نماز چھوڑ دینے کا مشورہ دے دیا۔ یہ ایک بہت بڑا فتنہ ہے، بعض اوقات شیطان بندے کو طلاق کے شک میں مبتلا کر دیتاہے۔ طلاق دی ہے ، نہیں دی، اس شک کے چکر میں پڑ کر بندہ سوچتا ہے کہ اس سے تو بہتر ہے کہ میں اپنی بیوی کو صریحاً طلاق دے دوں تاکہ اس مخمصے سے تو جان چھوٹ جائے۔ یہ غلط سوچ ہے جو درست نہیں۔ بعینہٖ یہی صورتِ حال وضو کی ہے۔نمازی کو شک پڑتا ہے کہ ا س کا وضو ٹوٹ گیاہے تو وہ کہتا ہے کہ پھر کیا ہوا؟ میں نئے سرے سے وضو کر لیتا ہوں ، حالانکہ یہ بات غلط ہے، کیونکہ اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان موجود ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’جسے |