Maktaba Wahhabi

116 - 292
منزل کو حاصل نہیں کر سکو گے۔ جس نے ان وسائل کو دنیا اور آخرت کی کامیابی کے لیے استعمال کیا وہ فائدے میں رہ گیا اور جس نے ان وسائل کو خواہشات اور من مانیوں کے لیے استعمال کیا تو انھوں نے دنیا اور آخرت میں خسارہ پایا۔ لوگوں کی وسائل سے فائدہ اٹھانے یا نہ اٹھانے کی صرف چار ہی قسمیں ہیں : 1 اسباب و وسائل کو چھوڑنے والا 2 مال کو جمع کرنے کے ساتھ اس پر اوندھے منہ گر جانے والا 3 دنیا اور آخرت میں فائدہ دینے والی چیزوں کے بجائے نقصان دہ چیزوں کا ذریعہ بتانے والا 4 دنیا اور آخرت میں فائدہ دینے والی چیزوں کا وسیلہ بنانے والا پہلی تین اقسام کے لوگ تو دنیا و آخرت دونوں میں خسارہ پانے والے ہیں اور چوتھی قسم کے لوگ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہونے والے ہیں : اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : (مَن كَانَ يُرِيدُ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا نُوَفِّ إِلَيْهِمْ أَعْمَالَهُمْ فِيهَا وَهُمْ فِيهَا لَا يُبْخَسُونَ أُولَئِكَ الَّذِينَ لَيْسَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ إِلَّا النَّارُ ۖ وَحَبِطَ مَا صَنَعُوا فِيهَا وَبَاطِلٌ مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ) (هود:15۔16) ’’جو کوئی دنیا کی زندگی اور اس کی زینت کا ارادہ رکھتا ہو ہم انھیں ان کے اعمال کا بدلہ اسی (دنیا) میں پورا دے دیں گے اور اس (دنیا) میں ان سے کمی نہ کی جائے گی۔ یہی لوگ ہیں جن کے لیے آخرت میں آگ کے سوا کچھ نہیں اور برباد ہوگیا جو کچھ انھوں نے اس میں کیا اور بے کار ہے جو کچھ وہ کرتے رہے تھے۔‘‘ اس آیت کے سمجھنے میں بہت سے لوگوں کو مشکل پیش آئی ہے اور انھوں نے یہ سمجھا ہے کہ جو دنیا اور اس کی دولت چاہتا ہے اس کے لیے وعید ہے، پھر اس میں اختلاف بھی کیا ہے۔
Flag Counter