Maktaba Wahhabi

30 - 83
منتخب ممبر ہی کر سکتا ہے۔ان کے ہاں اللہ کے حکم کی یہ حیثیت کہاں کہ وہ ممبر کی سفارش کے بغیر ایوان میں گھسا چلا آئے،آخر ایوان کے تقدس کے بھی کچھ آداب ہوتے ہیں!اب جب یہی ممبر بازار حسن کا ایک مطالبہ بھی بل کی صورت میں پیش کر سکتا ہے اور اللہ کے حکم کا بل بھی،تو بتائیے شریعت کی کیا الگ خصوصیت رہی؟ (3) سود کی حرمت کو قانون کی سند دلانے کے لئے جو یہ بل پیش ہوا ہے اگر ہاؤس کے ضابطہ کار(procedure)کے مطابق ہے اور خلاف آئین بھی نہیں ہے،تو ایوان میں بحث کے لئے منظور ہوجائیگا۔اور اگر یہ بل دستور یا ایوان کے ضابطہ کار کے مطابق نہ ہوتو یہ بل کے درجے کو بھی نہیں پہنچ سکے گا۔نتیجتاً ا س پر بحث تک نہ ہوگی کیونکہ اس صورت میں ایوان اس پر بات تک کرنا پسند نہیں کرتا۔(سابقہ بے نظیر دور میں ایک ’’غیرت مند اسلام پسند‘‘نے جب عورت کی حکمرانی کے خلاف تحریک پیش کی تھی تو اسے یہ جواب ملا تھا کہ زبان بند رکھو،یہ تحریک آئین کے خلاف ہے)بتائیے کفر نام ہے جس کا وہ کیا ہوتا ہے؟اس سلسلے میں ’’زیادۃ فی الکفر‘‘ کی دو باتیں خاص طور پر ملاحظہ ہوں۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین دستور اور ایوان کے ضابطہ کار نامی اس چیز کے بارے میں کہ قرآن اور حدیث کو جس کے مطابق ہونا ضروری ہو؟اور اگر اللہ یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے مطابق نہ ہونے کی جرات کرلی تو ان کی بات سننے تک کے قابل نہیں اور خلاف ضابطہ قرار دیدی جائیگی ؟ تف ہے تمہارے آئین پر،تمہارے ایوان پر،اس کے تقدس پر اور اس کے ضابطہ کار پر۔ أُفٍّ لَكُمْ وَلِمَا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللّٰهِ۔ ب۔اگر قرآن اور حدیث کی قسمت اچھی نکل آئی اور اسے دستور اور ایوان کے ضابطہ کار procedureکے مطابق ثابت کر دیاگیا(ایسا ثابت کرنیوالے کا ایمان بھی ملاحظہ فرمائیں) اور اسپیکر یا چیئر مین نے یہ رولنگ دینے کی مہربانی بھی کر دی تو ذرا سوچئے کیا ہوگا؟شریعت بحث کے لئے
Flag Counter