Maktaba Wahhabi

497 - 532
قابو پانے والے کا ٹھکانہ جنت ہوتا ہے اسی طرح اطاعت گزار کادل اس دنیوی زندگی میں ایک ایسی پیشگی جنت میں ہوتا ہے جس سے سرفرازمند کی نعمت کے مثل کوئی نعمت ہی نہیں،اور آپ ہرگز یہ نہ سوچیں کہ اللہ عزوجل کا فرمان: ﴿إِنَّ الْأَبْرَارَ لَفِي نَعِيمٍ(١٣)وَإِنَّ الْفُجَّارَ لَفِي جَحِيمٍ(١٤)[1]۔ یقینا نیک لوگ نعمتوں میں ہوں گے۔اور یقینا بدکار لوگ جہنم میں ہوں گے۔ محض آخرت کی نعمت و عذاب کے ساتھ خاص ہے،بلکہ یہ فرمان دنیوی‘ برزخی اور قرار(یعنی اخروی)تینوں زندگیوں کو شامل ہے،چنانچہ یہ(نیکوکار)لوگ نعمتوں میں اور یہ(بدکار)لوگ جہنم میں ہوں گے۔اور نعمت درحقیقت دل کی نعمت اور عذاب دراصل دل کا عذاب ہے،اسی لئے بعض صالحین نے کہا ہے:بیشک دنیا میں ایک جنت ہے جو اس میں نہ داخل ہوسکا وہ آخرت کی جنت میں بھی داخل نہ ہوگا،اور ایک دوسرے(بزرگ)فرماتے ہیں:اگر شاہوں اور شہزادوں کو ہمیں عطا ہونے والی نعمتوں کا علم ہوجائے تو وہ اس کے لئے ہم سے تلواروں سے مقابلہ کریں[2]۔ (16)گناہ نفوس انسانی کو حقیر وذلیل بنادیتے ہیں اور انہیں ریزہ ریزہ کردیتے ہیں،یہاں تک کہ وہ انتہائی حقیر اور کمتر ہوجاتی ہیں،جبکہ اطاعت اور نیکی انہیں بڑھاتی‘ پروان چڑھاتی اور مانجھ کر صیقل کرتی ہے‘ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا(٩)وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا(١٠)[3]۔ جس نے اسے پاک کیا وہ کامیاب ہوا۔اور جس نے اسے خاک میں ملا دیا وہ ناکام ہوا۔ مطلب یہ ہے کہ جس نے نفس کو اللہ کی اطاعت کے ذریعہ پروان چڑھایا ‘ اسے ظاہر و بلند کیا وہ کامیاب وکامراں ہوا،اور جس نے اللہ کی نافرمانی سے اسے پوشیدہ رکھا اور اس کی تحقیر و تذلیل کی وہ ناکام و نامراد ہوا‘ چنانچہ اطاعت نفس انسانی کو عزت و سربلندی عطاکرتی ہے یہاں تک کہ وہ سب سے زیادہ شریف‘ عظیم‘اور پاکیزہ و برتر
Flag Counter