Maktaba Wahhabi

442 - 532
اس جنت کی صفت جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا گیا ہے ‘ یہ ہے کہ اس میں پانی کی نہریں ہیں جو بدبو کرنے والا نہیں ‘ اور دودھ کی نہریں ہیں جن کا مزہ نہیں بدلا‘اور شراب کی نہریں ہیں جن میں پینے والوں کے لئے بڑی لذت ہے اور نہریں ہیں شہد کی جو بہت صاف ہیں اور ان کے لئے وہاں ہر قسم کے میوے ہیں اور ان کے رب کی طرف سے مغفرت ہے‘ کیا یہ اس شخص کے مثل ہے جو ہمیشہ آگ(جہنم)میں رہنے والا ہے؟ اور جنھیں گرم کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گاجو ان کی آنتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردے گا۔ 13- متقی حضرات اللہ عز وجل کے پاس سچائی(عزت و احترام)کی مجلس میں ہوں گے: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَنَهَرٍ(٥٤)فِي مَقْعَدِ صِدْقٍ عِندَ مَلِيكٍ مُّقْتَدِرٍ(٥٥)[1]۔ بیشک اللہ کا تقویٰ اختیار کرنے والے جنتوں اور نہروں میں ہوں گے۔راستی اور عزت کی بیٹھک میں قدرت والے بادشاہ کے پاس۔ 14- متقیوں کو ان کے تقویٰ کی پاداش میں ‘ جنت کے درختوں کے سائے میں سیر و تفریح اورحسب خواہش ان نعمتوں سے لطف اندوزی نصیب ہوگی: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي ظِلَالٍ وَعُيُونٍ(٤١)وَفَوَاكِهَ مِمَّا يَشْتَهُونَ(٤٢)كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ(٤٣)[2]۔ بیشک پرہیزگار لوگ سایوں میں اور بہتے چشموں میں ہوں گے۔اور ان میووں میں جن کی وہ خواہش کریں گے۔(اے جنتیو!)کھاؤ پیو مزے سے اپنے ان اعمال(صالحہ)کے بدلے جنھیں تم نے انجام دیا ہے۔ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter