وأطیعوا ذاأمرکم،تدخلوا جنۃ ربکم‘‘[1]۔
اپنے پروردگار اللہ سے ڈرو،اپنی پنج وقتہ نمازیں ادا کرو،اپنے مہینہ(رمضان)کا روزہ رکھو،اپنے مالوں کی زکاۃ دو اور اپنے حاکم کی اطاعت کرو،اپنے رب کی جنت میں داخل ہو جاؤگے۔
2- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ کو تقویٰ کی وصیت فرمائی،اور آپ کا ایک شخص کو وصیت کرنا پوری امت کو وصیت کرنا ہے،چنانچہ فرمایا:
’’اتق اللّٰه حیثما کنت،وأتبع السیئۃ الحسنۃ تمحھا،وخالق الناس بخلق حسن‘‘[2]۔
جہاں بھی ہو اللہ سے ڈرتے رہو،اور بدی کے بعد نیکی کرو وہ اسے(بدی کو)مٹادے گی،اور لوگوں سے اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔
فرمان نبوی’’جہاں بھی ہو اللہ سے ڈرتے رہو‘‘ کے سلسلہ میں علامہ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’آپ کا مقصد پوشیدہ اور علانیہ ہے،کہ جہاں لوگ اسے دیکھ رہے ہوں اور جہاں نہ دیکھ رہے ہوں‘‘[3]۔
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ عز وجل سے خلوت و جلوت میں اللہ کی خشیت کا سوال کرتے تھے،چنانچہ آپ اپنی دعا میں کہا کرتے تھے:
’’أسألک خشیتک في الغیب والشھادۃ‘‘[4]۔
اے اللہ میں تجھ سے غیب و حاضر(خلوت و جلوت)میں تیری خشیت کا سوال کرتا ہوں۔
حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’خلوت و جلوت میں اللہ کا خوف نجات دینے والے امور میں سے ہے‘‘[5]۔
|