Maktaba Wahhabi

414 - 532
آپ نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے آپ کے بعد کیا کیا بدعتیں ایجاد کر لی تھیں۔ نیز اسماء بنت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إني علی الحوض حتی أنظر من یرد علي منکم،وسیؤخذ ناسٌ من دوني فأقول:یا رب مني ومن أمتي،فیقال:ھل شعرت ما عملوا بعدک،واللّٰه مابرحوا یرجعون علی أعقابھم‘‘،فکان ابن أبي ملیکۃ یقول:’’اللھم إنا نعوذبک أن نرجع علی أعقابنا أو أن نفتن في دیننا‘‘[1]۔ میں حوض کوثر پر ہوں گا تاکہ تم میں جو لوگ میرے پاس آتے ہیں انہیں دیکھوں،اور کچھ لوگوں کو مجھ سے ہٹا دیا جائے گا،تو میں کہوں گا:اے میرے رب ! یہ مجھ سے اور میری امت کے لوگ ہیں،تو کہا جائے گا:آپ نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے آپ کے بعد کیاعمل کیا؟،اللہ کی قسم !یہ اپنی ایڑیوں کے بل پلٹ گئے تھے‘‘،چنانچہ ابن ابو ملیکہ رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:اے اللہ ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں کہ اپنی ایڑیوں کے بل پلٹیں،یا اپنے دین میں فتنہ سے دوچارہوں۔ (14)بدعتی ذکر الٰہی سے اعراض کرنے والا ہوتا ہے:کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اور اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی ہمارے لئے کچھ اذکار اور دعائیں مشروع فرمائی ہیں،جن میں سے کچھ اذکار مقید ہیں مثلاً،پنجوقتہ نمازوں کے بعد کے اذکار،صبح وشام کی دعائیں،سونے اور بیدار ہونے کے وقت کے اذکار وغیرہ،اور کچھ مطلق ہیں جن کے لئے کسی زمان یامکان کی قید نہیں ہے،ارشاد الٰہی ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِيرًا(٤١)وَسَبِّحُوهُ بُكْرَةً وَأَصِيلًا(٤٢)[2]۔ اے ایمان والو! اللہ کا خوب خوب ذکر کرو،اور صبح وشام اس کی پاکیزگی بیان کرو۔ لیکن بدعتی ان اذکار اور دعاؤں سے اعراض کرتے ہیں،اپنی بدعات میں مشغول رہنے اور اس فتنہ میں
Flag Counter