چیز شامل ہے،اور بدعت سب سے بدترین شئے ہے‘‘[1]۔
(13)قیامت کے روز بدعتی کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کوثر سے پینے سے روک دیا جائے گا:
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’أنا فرطکم علی الحوض،من ورد شرب ومن شرب لم یظمأ أبداً،ولیردن علي أقوامٌ أعرفھم ویعرفونني،ثم یحال بیني وبینھم‘‘[2]۔
میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رفت ہوں گا،جو بھی آئے گا نوش کرے گا،اور جو بھی نوش کرے گا اسے پھر کبھی پیاس نہ لگے گی،اور میرے پاس کچھ لوگ ایسے آئیں گے جنھیں میں پہچانتا ہوں گا اور وہ مجھے پہچانتے ہوں گے،پھرمیرے اور ان کے درمیان دیوار حائل کردی جائے گی۔
اور ایک روایت میں ہے کہ میں کہوں گا:’’إنھم مني‘‘یہ میرے امتی ہیں‘‘ تو کہا جائے گا:’’إنک لا تدري ما أحدثوا بعدک‘‘آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے آپ کے بعد کیا کیا بدعتیں ایجاد کر لی تھیں،تو میں کہوں گا:’’سحقاً سحقاً لمن غیر بعدي‘‘ ایسے لوگوں کومجھ سے دور ہٹاؤ جنھوں نے میرے بعد میرے دین میں تبدیلیاں کر لی تھیں‘‘[3]۔
اور شقیق سے بروایت عبد اللہ رضی اللہ عنہ مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’یا رب أصحابي أصحابي،فیقال:إنک لا تدري ما أحدثوا بعدک‘‘[4]۔
(کہ میں کہوں گا)اے میرے رب! یہ میرے اصحاب ہیں،یہ میرے اصحاب ہیں،تو کہا جائے گا:
|