Maktaba Wahhabi

378 - 532
2-ما ہ رجب کے پہلے جمعہ کی شب میں جشن منانا: ماہِ رجب کے پہلے جمعہ کی شب میں جشن منانا ایک گھناؤنی قسم کی بدعت ہے،امام ابو بکر طرطوشی رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ انہیں ابو محمد المقدسی رحمہ اللہ نے خبر دیا‘ وہ فرماتے ہیں:’’ جہاں تک ماہ رجب کی نماز کا مسئلہ ہے تو ہمارے یہاں بیت المقدس میں اس کی ایجاد(وجود)480؁ ھ کے بعد ہوئی ہے،اس سے قبل اس نمازکو ہم نے نہ کبھی دیکھا تھا،اور نہ ہی اس کے متعلق کچھ سنا تھا ‘‘[1]۔ اور امام ابو شامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’جہاں تک صلاۃ الرغائب کا مسئلہ ہے تو آج کل لوگوں کے درمیان یہ مشہور ہے کہ رجب کے پہلے جمعہ کی شب میں مغرب اور عشاء کے درمیان یہی نمازپڑھی جاتی ہے‘‘[2]۔ امام حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’جہاں تک نمازکی بات ہے تو ماہ رجب میں کوئی مخصوص نماز ثابت نہیں ہے،اور ماہ رجب کے پہلے جمعہ کی شب میں پڑھی جانے والی نماز ’’صلاۃ الرغائب‘‘ کے سلسلہ میں جتنی بھی روایتیں مروی ہیں جھوٹ ‘ باطل اور غیر صحیح ہیں،اور یہ نماز جمہور اہل علم(علماء کرام)کے نزدیک بدعت ہے‘‘[3]۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’ ماہ رجب یا اس کے روزوں یا اس ماہ کی کسی مخصوص دن کے روزہ ‘ اور اس کی کسی مخصوص رات کی عبادت کی فضیلت کے سلسلہ میں کوئی بھی صحیح اور قابل حجت حدیث وارد نہیں ہے‘‘[4]۔ پھر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جو حدیثیں رجب کی فضیلت،یا اس کے روزوں،یا اس کے کسی بھی خاص دن کے روزوں کی فضیلت میں وارد ہوئی ہیں وہ دو طرح کی ہیں؛ ضعیف اور موضوع[5]۔
Flag Counter