Maktaba Wahhabi

300 - 532
منافقوں کو ہر وقت اس بات کا کھٹکا لگا رہتا ہے کہ کہیں مسلمانوں پر کوئی سورت نہ اترے جو ان کے دلوں کی باتیں انہیں بتلادے‘ کہہ دیجئے کہ تم مذاق اڑاتے رہو‘ یقینا اللہ تعالیٰ اسے ظاہر کرنے والا ہے جس کا تمہیں خوف لاحق ہے۔اگر آپ ان سے پوچھیں تو صاف کہہ دیں گے کہ ہم تو یونہی آپس میں ہنس کھیل رہے تھے‘ کہہ دیجئے کہ کیا تم اللہ‘ اس کی آیات اور اس کے رسول سے مذاق کر رہے تھے۔بہانے نہ بناؤ یقینا تم نے اپنے ایمان کے بعد کفر کیا ہے،اگر ہم تم میں سے کچھ لوگوں سے درگزر بھی کرلیں تو کچھ لوگوں کو ان کے جرم کی سنگین سزا بھی دیں گے۔ چنانچہ منافقین اللہ‘ اس کے رسول اور مومنوں سے ٹھٹھا اور مذاق کرتے ہیں،اللہ عز وجل نے ان کا پول کھول کر انہیں رسوا کیا اور مومنوں کو ان کی صفات سے آگاہ فرما دیا۔ ہفتم:اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُم مِّن بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمُنكَرِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَيَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ ۚ نَسُوا اللّٰهَ فَنَسِيَهُمْ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ(٦٧)وَعَدَ اللّٰهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ هِيَ حَسْبُهُمْ ۚ وَلَعَنَهُمُ اللّٰهُ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّقِيمٌ(٦٨)﴾[1]۔ تمام منافق مرد اور منافق عورتیں آپس میں ایک ہی ہیں‘ یہ بری باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بھلی باتوں سے روکتے ہیں اور اپنے ہاتھ سمیٹتے ہیں‘ یہ اللہ کو بھول گئے تو اللہ نے بھی انہیں بھلا دیا،بیشک منافق ہی فاسق ہیں۔اللہ تعالیٰ ان منافق مردوں ‘عورتوں اور کافروں سے جہنم کی آگ کا وعدہ کرچکا ہے جہاں یہ ہمیشہ رہنے والے ہیں‘ یہ جہنم انہیں کافی ہے ‘ اللہ نے ان پر لعنت فرمائی ہے اور ان کے لئے دائمی عذاب ہے۔ ان دونوں آیات میں منافقین کے درج ذیل اوصاف ظاہر ہوئے: 1- منافقین آپس میں ایک ہی ہیں‘ اور وہ ایک دوسرے سے دوستی رکھتے ہیں۔
Flag Counter