Maktaba Wahhabi

301 - 532
2- منافقین برائی کا حکم دیتے ہیں اور بھلائی سے منع کرتے ہیں 3- منافقین صدقہ اور احسان کے دیگر کاموں سے ہاتھ کھینچتے ہیں‘ چنانچہ یہ انتہائی درجہ کے بخیل لوگ ہیں۔ 4- انھوں نے اللہ کو بھلا دیا‘ اللہ کو برائے نام ہی یادکرتے ہیں‘ چنانچہ اللہ نے بھی انہیں اپنی رحمت سے بھلا دیا‘ انہیں کسی خیر کی توفیق نہیں دیتا۔ 5-منافقین فاسق و بدکار ہیں۔ ہشتم:اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فِي الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لَا يَجِدُونَ إِلَّا جُهْدَهُمْ فَيَسْخَرُونَ مِنْهُمْ ۙ سَخِرَ اللّٰهُ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ(٧٩)اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِن تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَن يَغْفِرَ اللّٰهُ لَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللّٰهِ وَرَسُولِهِ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ(٨٠)﴾[1]۔ جو لوگ ان مومنوں پر طعنہ زنی کرتے ہیں جو دل کھول کر خیرات کرتے ہیں اور ان لوگوں پر جنھیں سوائے اپنی محنت مزدوری کے اور کچھ میسر ہی نہیں‘ پس یہ ان کا مذاق اڑاتے ہیں‘ اللہ تعالیٰ بھی ان سے تمسخر کرتا ہے‘ اور انہی کے لئے دردناک عذاب ہے۔آپ ان کے لئے بخشش طلب کریں یا نہ کریں ‘ اگر آپ ان کے لئے سترمرتبہ بھی بخشش طلب کریں تو بھی اللہ تعالیٰ انہیں ہرگز نہ بخشے گا‘ یہ اس لئے کہ انھوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کفر کیا ہے،اور اللہ ایسے فاسق لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔ ان دونوں آیتوں میں منافقین کے درج ذیل چند اوصاف ہیں: 1- منافقین دل کھول کر صدقات و خیرات کرنے والوں پر طعنہ زنی کرتے ہیں،چنانچہ زیادہ خرچ کرنے والے پر طعنہ زنی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ریاکاری اور دکھاوے کے لئے خرچ کر رہا ہے‘ اور کم صدقہ
Flag Counter