Maktaba Wahhabi

125 - 532
اور اس سے بڑھ کر گمراہ اور کون ہوگا جو اللہ کے سوا ایسوں کو پکارتاہے جو قیامت تک اس کی دعا قبول نہ کر سکیں،بلکہ ان کی پکار سے محض غافل اور بے خبر ہوں،اور جب لوگوں کو جمع کیا جائے گا تو یہ ان کے دشمن ہو جائیں گے اور ان کی عبادت سے صاف انکار کر جائیں گے۔ کیا ان لوگوں سے زیادہ گمراہ اور کوئی ہے جو ایسے لوگوں کو پکارتے ہیں جو دنیا میں اپنی اقامت کی مدت تک ان کی پکار کا جواب نہیں دے سکتے،وہ ان سے ذرہ کے بقدر بھی فائدہ نہیں اٹھا سکتے،وہ نہ تو ان کی پکار کو سن سکتے ہیں اور نہ ان کی پکار کا جواب دے سکتے ہیں،یہ تو ان کی دنیوی حالت ہے،ورنہ آخرت میں تو وہ ان کے شرک کا صریح انکار کر دیں گے اور ان کے دشمن ہو جائیں گے،ان کا بعض بعض کو لعنت کرے گااور ایک دوسرے سے براء ت کا اظہار کرے گا [1]۔ 9- معقول حقائق کو محسوس شکل میں ظاہر کر نے کے لئے مثالوں کا بیان کرنا واضح اور قوی ترین اسالیب میں سے ہے،اور یہ انتہائی عظیم شیء ہے جس سے بت پرستوں کی ان کے عقیدہ اور عبادت و تعظیم میں ان کے خالق ومخلوق کو مساوی قرار دینے کے ابطال کے لئے ان کی تردید کی جاسکتی ہے،چونکہ اس قسم کی مثالیں قرآن کریم میں بکثرت موجود ہیں اس لئے میں مندرجہ ذیل صرف تین مثالوں پر اکتفاکروں گا جن سے مقصود واضح ہو جائے گا: (الف)ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یَا أَیُّھَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوْا لَہُ إِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَنْ یَّخْلُقُوْا ذُبَاباً وَّلَوِ اجْتَمَعُوْا لَہُ وَإِنْ یَّسْلُبْھُمُ الذُّبَابُ شَیْئاً لَّایَسْتَنْقِذُوْہُ مِنْہُ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوْبُ،مَا قَدَرُوْا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہِ إِنَّ اللّٰهَ لَقَوِيٌّ عَزِیْزٌ[2]۔ اے لوگو ایک مثال بیان کی جارہی ہے ذرا کان لگا کر سنو! اللہ کے سوا جن جن کو تم پکارتے رہے ہووہ ایک مکھی بھی تو پیدا نہیں کرسکتے گو سارے کے سارے ہی جمع ہو جائیں،بلکہ مکھی اگر ان سے کوئی چیز
Flag Counter