Maktaba Wahhabi

126 - 532
لے بھا گے تو یہ تو اسے اس سے چھین بھی نہیں سکتے،بڑا کمزور ہے طلب کرنے والا اور بڑا بودا ہے وہ جس سے طلب کیا جا رہا ہے،ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی کما حقہ قدر نہ کی،بے شک اللہ تعالیٰ قوی اور غالب ہے۔ ہر بندے کے لئے ضروری ہے کہ اس مثال کو سنے اور کما حقہ اس میں غور و تدبر کرے،کیونکہ یہ مثال اس کے دل سے شر وفساد کے جراثیم کو کاٹ کر رکھ دے گی،جب وہ معبودان باطلہ جن کی اللہ کے سوا عبادت کی جاتی ہے انہیں ایک مکھی پیدا کرنے کی بھی قدرت نہیں ہے اگرچہ سارے کے سارے اس کے پیدا کرنے کے لئے جمع ہو جائیں،تو اس سے بڑی چیز کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے،بلکہ اگرمکھی ان سے کوئی چیز لے بھاگے مثلاً خوشبو وغیرہ تو اس سے بدلہ لینے کی بھی انہیں قدرت نہیں ہے کہ وہ اسے اس سے چھین لیں،یعنی نہ تو انہیں ایک مکھی پیدا کرنے کی قدرت ہے جو کہ سب سے کمزور مخلوق ہے،اور نہ ہی اس سے بدلہ لینے اور چھینی ہوئی چیز کے واپس لینے کی طاقت ہے،الغرض ان معبودان باطلہ سے عاجز ودرماندہ اور کمزور کوئی چیز نہیں ہے،تو کیسے ایک عقلمند شخص اللہ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کو اچھا سمجھتا ہے؟۔ یہ مثال شرک کے بطلان اور مشرکین کی تجہیل میں اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ بلیغ ترین مثالوں میں سے ہے[1]۔ (ب)شرک کے بطلان،مشرکین کے خسارہ اور انہیں اپنے مقصود کے بر عکس حاصل ہونے کے سلسلہ کی ایک بہترین اور واضح الدلالت مثال اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ أَوْلِیَائَ کَمَثَلِ الْعَنْکَبُوْتِ اتَّخَذَتْ بَیْتاً،وَإِنَّ أَوْھَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ الْعَنْکَبُوْتِ لَوْکَانُوْا یَعْلَمُوْنَ،إِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہِ مِنْ شَيْئٍ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ،وَتِلْکَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُھَا لِلنَّاسِ وَمَا یَعْقِلُھَا إِلَّا الْعَالِمُوْنَ[2]۔
Flag Counter