نیز ارشاد ہے:
﴿أُ یُشْرِکُوْنَ مَا لَا یَخْلُقُ شَیْئاً وَّھُمْ یُخْلَقُوْنَ،وَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ لَھُمْ نَصْراً وَّلَا أَنْفُسَھُمْ یَنْصُرُوْنَ،وَإِنْ تَدْعُوْھُمْ إِلَیٰ الْھُدَیٰ لَایَتَّبِعُوْکُمْ سَوَائٌ عَلَیْکُمْ أَدَعَوْتُمُوْھُمْ أَمْ أَنْتُمْ صَامِتُوْنَ،إِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ عِبَادٌ أَمْثَالُکُمْ فَادْعُوْھُمْ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِیْنَ،أَ لَھُمْ أَرْجَلٌ یَّمْشُوْنَ بِھَا أَمْ لَھُمْ أَیْدٍ یَّبْطِشُوْنَ بِھَا أَمْ لَھُمْ أَعْیُنٌ یُّبْصِرُوْنَ بِھَا أَمْ لَھُمْ آذَانٌ یَسْمَعُوْنَ بِھَا قُلِ ادْعُوْا شُرَکَائَ کُمْ ثَمَّ کِیْدُوْنِ فَلَا تُنْظِرُوْنِ،إِنَّ وَلِیِّيَ اللّٰہُ الَّذِيْ نَزَّلَ الْکِتَابَ وَھُوَ یَتَوَلَّی الصَّالِحِیْنَ،وَالَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہِ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَکُمْ وَلَا أَنْفُسَھُمْ یَنْصُرُوْنَ،وَإِنْ تَدْعُوْھُمْ إِلَی الْھُدَی لَایَسْمَعُوْا وَتَرَاھُمْ یَنْظُرُوْنَ إِلَیْکَ وَھُمْ لَا یُبْصِرُوْنَ﴾[1]۔
کیا وہ ایسے کو شریک ٹھہراتے ہیں جو کسی چیز کو پیدا نہیں کر سکتے اور وہ خود ہی پیدا کئے گئے ہیں،اور ان کو کسی قسم کی مدد نہیں دے سکتے اور وہ خود کی بھی مدد نہیں کر سکتے،اور اگر تم ان کو ہدایت کی طرف بلاؤ تو تمہاری پیروی نہیں کریں گے،تمہارے لئے دونوں باتیں برابر ہیں خواہ تم انہیں پکارو یا خاموش رہو،بے شک تم اللہ کو چھوڑ کر جن کی عبادت کرتے ہووہ بھی تم ہی جیسے بندے ہیں،اگر تم سچے ہو تو انہیں پکارو اور پھر وہ تمہارا کہنا پورا کردیں!!،کیا ان کے پاؤں ہیں جن سے وہ چلتے ہوں،یا ان کے ہاتھ ہیں جن سے وہ کسی چیز کو تھام سکیں،یا ان کی آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھتے ہوں،یا ان کے کان ہیں جن سے وہ سنتے ہوں،آپ کہہ دیجئے تم اپنے سارے شرکاء کو بلالو پھر میری ضرر رسانی کی تدبیر کرو،اور مجھے ذرا بھی مہلت نہ دو،یقینا میرا مددگار(دوست)اللہ تعالیٰ ہے جس نے یہ کتاب نازل فرمائی اور وہ نیک بندوں کی مدد کرتا ہے،اور تم لوگ اللہ کو چھوڑ کر جن لوگوں کی عبادت کرتے ہو وہ تمہاری کچھ مدد نہیں کر سکتے اور نہ وہ خود اپنی ہی مدد کرسکتے ہیں،اور اگر تم ان کو کوئی بات بتلانے کے لئے بلاؤتو وہ اس کو نہ سنیں گے،اور ان کو آپ دیکھیں گے کہ وہ آپ کو دیکھ رہے ہیں
|