بدعتیوں کے متعلق سلف صالحین کے آثار و اقوال کے لیے مصطلح، آدابِ طلبِ علم اور جرح و تعدیل کی کتب دیکھیں۔[1] اے علم کے متلاشی! تم رہرو راہِ حق سلفی بن جاؤ اور بدعتیوں سے بچ کر رہو کہ وہ تمھیں فتنے میں مبتلا نہ کریں، کیوں کہ اہلِ حق کا شکار کرنے اور انھیں اپنے دامِ فریب میں پھنسانے کے لیے کچھ شاہراہیں اختیار کی ہوئی ہیں، جن کی فرش بندی کے لیے وہ مندرجہ ذیل اعمال سے اینٹوں کا کام لیتے ہیں: 1 کلامِ شیریں۔ 2 اشک فشانی۔ 3 خوش پوشی۔ 4 خیالی باتوں کے ذریعے ورغلانا۔ 5 خود ساختہ کرامات کے ذکر سے دہشت پیدا کرنا۔ 6 ہاتھوں کو چاٹنا۔ 7 کندھوں کو چومنا۔ اس کارِ بے خیر کے پیچھے اشاعتِ بدعت کا غبار اڑانے کا نہ ختم ہونے والا جذبہ ہے، جس کی تخم ریزی تمھارے دلوں میں کر کے وہ تمھیں اپنے دامِ ہم رنگ زمین میں پھانسنا چاہتے ہیں۔ بخدا! اندھوں کی راہنمائی اور ہدایت کے لیے اندھا مناسب نہیں۔ جہاں تک علمائے اہلِ سنت سے اکتسابِ علم کا تعلق ہے تو اسے شہد سمجھ کر چاٹ جاؤ۔ اﷲ تعالیٰ آپ کو سیدھی راہ پر رہنے کی توفیق دے کہ آپ میراثِ نبوت (کتاب و سنت) کے چشمۂ صافی سے سیراب ہوتے رہیں۔ اگر ایسا نہیں تو پھر بریں عقل و دانش بباید گریست۔ میں نے جو کچھ اوپر ذکر کیا ہے، اس پر عمل آزادیِ اختیار کی حالت میں ہو سکتا |
Book Name | زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف |
Writer | علامہ بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ |
Publisher | دار ابی الطیب |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبد اللہ کوثر حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 98 |
Introduction |