Maktaba Wahhabi

94 - 131
الٹی طرف ماریں۔ [1] ۹: عورتیں مسجد سے مردوں کے نکلنے سے پہلے نکلیں۔ مرد انتظار کرتے رہیں حتی کہ عورتیں اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔ [2] الغرض مسجد میں بھی جانا ہے تو اسلامی قیود کے ساتھ لیکن مسلمان عورتوں کا رخ آج کل مساجد کی طرف تو کم ہی ہوتا ہے بلکہ جب بھی کوئی یاد گیری ہوئی اس کو تہوار بنایا اور پھر یہود و نصاریٰ کی اس غلیظ سنت کو پورا کرنے کے لیے ہزاروں روپے برباد بھی کرتی ہیں اور پھر زرق برق لباس یا تو ساڑھی کی شکل میں یا پھر پیٹ یا بلاؤز عورتیں استعمال کرتی ہیں ستم ظریفی یہ ہے کہ مرد بھی اسی چیز کے خواہاں بن چکے ہیں جب کوئی عورت ساڑھی بغیر آستین کے بالشت بھر بلاؤز پہن لے تاکہ پینٹ اور کمر کی جھلکیاں صاف طور پر دکھائی دیں (اور بے پردگی میں لا جواب نظر آئے) اور کسی محفل یا دفتر میں جا نکلے تو مرد حضرات تعظیماً اٹھ کھڑے ہوں گے کرسی پیش کریں گے اور حکم کے منتظر ہوں گے اور ماڈرن خواتین تعریف و تحسین کے پھول برسا رہی ہوں گی اور اپنے ذوق کی پتیاں یوں نچھاور کریں گی کہ ’’لباس پہننے کا کیسا عمدہ ذوق ہے کیسا شاندار بلاؤز ہے بلاؤز ہو تو ایسا ہو‘‘ اس کے برعکس اگر مرد پینٹ یا شلوار پر بالشت بھر کی قمیص پہن کر کسی دفتر یا محفل میں جا نکلے تو عریاں لباس میں ملبوس خواتین ناک بھوں چڑھا کر کہیں گی ’’اونہہ بے شرم‘ بے حیا کہیں کا‘‘ جب والدین یہودیوں کا لباس پہنیں اور بچپن سے اولاد مشاہدہ بھی کرے اور اللہ غارت کرے اس ڈش کو اور وی سی آر کو وہ بھی گھر میں ہو تو پھر جوان ہو کر بچے اگر امریکی پٹھو اور اسلام سے دور نہ ہوں تو کیا کریں؟ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا کہ: ((لَعَنَ اللّٰہُ الْمُتَشَبِّہَاتِ مِنَ النِّسَائِ بِالرِّجَالِ وَالْمُتَشَبِّہِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَائِ۔)) [3] ’’اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے ان عورتوں پر جو مردوں کی
Flag Counter