Maktaba Wahhabi

42 - 131
اور عفت و پاکدامنی کے حکم کا تقاضا یہ ہے کہ وہ تمام و سائل اور جوالب و دواعی و ذرائع اختیار کیے جائیں جو اس عفت کے تحقق کو ممکن بنا سکیں اورہر ذی شعور عقل مند اس بات کو جانتا ہے کہ چہرے کا پردہ پاکدامنی کی حفاظت کے جملہ وسائل میں سے ہے۔ کیونکہ چہرے کا کھلا رکھنا اس کی طرف غیر محرموں کے دیکھنے کا سبب بنتا ہے‘ جس سے بات ناجائز تعلقات تک جا پہنچتی ہے۔ جیسا کہ کسی نے کہا : ((نَظْرَۃٌ فَـسَلَامُ فَکَـلَامُ فَمَوْعِدٌ فَلِقَائُ۔)) ’’ایک اشارہ ہوا‘ دو ہاتھ بڑھے اور بات ہوئی اور عہد و پیمان ہوئے اور لقاء و ملاقات ہو گئی۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے کہ: ((فَزِنَا الْعَیْنِ النَّظَرُ۔)) [1] ’’آنکھوں کا زنا (ناجائز) دیکھنا ہے۔‘‘ تو جب چہرے کا پردہ پاکدامنی اور عفت و عصمت کا ذریعہ بنتا ہے تو پردہ بھی اسی طرح فرض ہے جس طرح عصمت کی حفاظت فرض ہے کیونکہ قاعدہ یہ ہے کہ : ((مَا لَا یُتِّمُ الْوَاجِبُ اِلَّا بِہٖ فَہُوَ وَاجِبٌ۔)) ’’جس چیز سے واجب مکمل ہو تو وہ بھی واجب ہو جاتی ہے۔‘‘ جیسا کہ نماز کے لیے وضو ہے تو عصمت کی حفاظت واجب ہے اور وہ حفاظت بغیر پردے کے ممکن نہیں۔ ۲: {وَلَا یُبْدِینَ زِیْنَتَہُنَّ اِلَّا مَا ظَہَرَ مِنْہَا} ’’عورتیں عمداً و قصداً کوئی بھی زینت غیر محرموں کے لیے ظاہر نہ کریں۔ سوائے اس کے جو اضطراری طور پر خود بخود ظاہر ہو جس کا چھپانا ممکن نہ ہو۔‘‘ جیسا کہ برقعہ یا چادر یا کوئی لباس جو اس نے قمیص اور خمار کے اوپر پہنا ہوا ہو یامثل گاؤن جو کہ عام طور پر مستعمل ہے تو ان چیزوں کی طرف دیکھنے سے یہ لازم نہیں آتا کہ عورت کا بدن بھی نظر آئے اور بدن (سر سے پاؤں تک) کی حفاظت اصل مقصود ہے جس میں چہرۂ بطریق اولیٰ ہے چنانچہ اللہ
Flag Counter