Maktaba Wahhabi

649 - 670
يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَىٰ مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ" (الانعام:68) "اور جب تو ان لوگوں کو دیکھے جو ہماری آیات کے بارے میں (فضول) بحث کرتے ہیں تو ان سے کنارہ کر یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ بات میں مشغول ہو جائیں اور اگر کبھی شیطان تجھے ضرورہی بھلا دے تو یاد آنے کے بعد ایسے ظالم لوگوں کے ساتھ مت بیٹھ۔" اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی وجہ سے بھی: "وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللّٰـهِ يُكْفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلَا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ إِنَّكُمْ إِذًا مِّثْلُهُمْ "(النساء :140) "اور بلا شبہ اس نے تم پر کتاب میں نازل فرمایا ہے کہ جب تم اللہ کی آیات کو سنو کہ ان کے ساتھ کفر کیا جا تا ہے اور ان کا مذاق اڑایا جا تا ہے تو ان کے ساتھ مت بیٹھو یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ کسی اور بات میں مشغول ہو جائیں ،بے شک تم بھی اس وقت ان جیسے ہو۔" اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی وجہ سے بھی: "مَن رَأى مِنكُم مُنكَرَاً فَليُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَستَطعْ فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَستَطعْ فَبِقَلبِه وَذَلِكَ أَضْعَفُ الإيمَانِ"[1] "تم میں سے جس نے کوئی برائی دیکھی تو وہ اسے اپنے ہاتھ سے بدلے، اگر اس کی طاقت نہ رکھ سکے تو اپنی زبان سے، اگر اس کی بھی طاقت نہ رکھ سکے تو اپنے دل سے اور یہ انتہائی کمزور ایمان ہے۔" اسے امام مسلم نے اپنی صحیح میں بیان کیا ہے ۔اس مفہوم میں آیات واحادیث زیادہ ہیں۔(سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter