Maktaba Wahhabi

613 - 670
سے اس کے ذمے اس کا شکر بھی ضروری ہے۔ اور شکر کی ادائیگی صدقے کی صورت میں ہو گی اور کھانے اور لباس میں فضول خرچی اور تکبر سے بچنے سے ہو گی اور جو عورتیں سازو سامان خریدنے میں مبالغہ کرتی ہیں اور بغیر ضرورت کے ان میں اضافہ کرتی ہیں یہ صرف فخر اور مباہات ہے، اور کپڑے کی دکانوں اور نمائشوں کے پروپیگنڈوں کے پیچھے دوڑ لگانا ہے تو یہ تمام فضول خرچی اور زیادتی اور مال ضائع کرنے کی صورت ہے جس سے روکا گیا ہے مسلمان عورت کا فریضہ اعتدال والا انداز ہونا چاہیے اور بے پردگی اور خوبصورتی میں مبالغہ سے دور رہنا بھی واجب ہے خصوصاً اپنے گھروں سے نکلنے کی صورت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: "وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ" (الاحزاب:33) " اورپہلی جاہلیت کے زینت ظاہر کرنے کی طرح زینت ظاہر نہ کرو۔" نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے: "وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ ۖ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ" (النور:31) ’’اور مومن عورتوں سے کہہ دے: اپنی کچھ نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر جو اس میں سے ظاہر ہو جائے اور اپنی اوڑھنیاں اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں مگر اپنے خاوندوں کے لیے یا اپنے باپوں یا اپنے خاوندوں کے باپوں یا
Flag Counter