Maktaba Wahhabi

612 - 670
’’سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے جائز اور مردوں کے لیے حرام کیے گئے ہیں۔‘‘ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع کیا مگر تھوڑا سا ٹکڑا ہونے کی صورت میں۔ اس کی سند عمدہ ہے۔ البتہ چاندی سے بنی ہوئی ہو تو وہ عورتوں اور مردوں کے لیے جائز ہے اور اس کے جواز کی دلیل وہ ہے جسے امام احمد ابو داؤد نے بیان کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ولكن عليكم بالفضة فالعبوا بها لعباً"[1] "اور لیکن چاندی کو لازم پکڑو اور اسی سے کھیلو۔" رہی انگوٹھی تو وہ سونے کی ہو یا چاندی کی ہویا اس کے علاوہ کسی اور چیز کی تو یہ ہر حالت میں عورتوں کے لیے جائز ہے۔ لیکن ہیٹ (ٹوپی) پہننا جائز نہیں کیونکہ یہ کافروں کے لباس اور ان کے مخصوص پوشاک میں سے ہے، لہٰذا اس کے پہننے میں ان سے مشابہت ہے اور کفار سے مشابہت ویسے ہی حرام ہے۔ اس پر دلیل وہ حدیث ہے جسے امام احمداور ابو داؤد نے عبد اللہ بن عمرسے بیان کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ" [2] ’’جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار کی تو وہ انھیں میں سے ہے۔‘‘(سماحۃ الشیخ محمد بن آل ابراہیم آل الشیخ ) عورتوں کا اپنے کپڑوں پر فضول خرچی کرنا: سوال:اس دلیل کی وجہ سے کہ اللہ اپنے بندے پر اپنی نعمت کا اثر دیکھنا پسند کرتا ہے ،کچھ عورتیں اپنے لباسوں اور آرائشی سامان پر بہت زیادہ روپے خرچ کر ڈالتی ہیں۔ آپ اس پر کیا تبصرہ فرماتے ہیں؟ جواب:جسے اللہ نے حلال مال سے نوازا ہے تو اللہ نے اس پر ایسی نعمت کی ہے جس کی وجہ
Flag Counter