Maktaba Wahhabi

571 - 670
کے مطابق آپس میں شادیاں کرنا چاہتے ہیں، کیا ہمارے لیے ایک دوسرے سے شادیاں کرنا جائز ہے یا نہیں۔ جواب:جب صورت حال وہ ہے جو تم نے بیان کی ہے کہ تمہاری پھوپھی نے اپنے بیٹے کے ساتھ تمہارے بڑے بھائی کو صرف ایک"رضعہ" دودھ پلایا ہے تو تم میں سے ہر ایک کے لیے اس لڑکی سے اور تمہاری پھوپھی کی پہلے اور اس کے علاوہ کسی بھی خاوند سے ہونے والی لڑکیوں سے شادی کرنا جائز ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ثابت ہے: "لا تحرم الرضعة ولا الرضعتان"[1] "ایک دو رضعتیں حرمت رضاعت ثابت نہیں کرتیں۔" نیز عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول ثابت ہے کہ انھوں نے فرمایا: "قرآن میں اتاری جانے والی آیات میں دس معلوم رضعات کی آیت بھی تھی (وہ رضعات ) جن سے حرمت ثابت ہوتی تھی ،پھر وہ پانچ رضعات والی آیت سے منسوخ ہو گئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے اور رضعات کا حکم اسی (پانچ رضعات ) پر باقی رہا۔" معلوم رہے کہ بچہ جب پستان سے دودھ پیے ،چاہے تھوڑا ہی سہی ،پھر پستان چھوڑدے تو اس طرح ایک "رضعہ"ثابت ہوجائے گا۔ پھر جب بچہ دوبارہ پستان سے دودھ پیے اگرچہ تھوڑا ہی ہوتو دوسرا "رضعہ"ثابت ہو جائے گا اور اسی طرح پانچ رضعتیں ہونی چاہییں ۔ اگر بالفرض مان لیں کہ تمہارے بھائی نے تیری پھوپھی سے پانچ رضعات یا اس سے زیادہ دودھ پیا ہے تو صرف اسی پر تیری پھوپھی زاد بہن حرام ہوگی تم پر نہیں۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) سوال:دو بہنیں ہیں اور دونوں کے ہی بیٹے اور بیٹیاں ہیں، جب دونوں نے ایک دوسرے کی بیٹیوں کو دودھ پلایا ہو تو کیا ان کی بیٹیاں ان کے بیٹوں کے لیے حرام ہو جائیں گی یا نہیں؟
Flag Counter