Maktaba Wahhabi

554 - 670
چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔" نیز عائشہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ انھوں نے کہا: "كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن ، ثم نسخن بخمس معلومات، فتوفى النبي (صلي اللّٰه عليه وسلم) والأمر على ذلك"[1] "قرآن میں اتاری جانے والی آیات میں دس معلوم رضعات کی آیت بھی تھی جن(رضعات) سے حرمت ثابت ہوتی تھی،پھر وہ پانچ رضعات والی آیت سے منسوخ ہوگئی،نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے اور رضعات کا حکم اسی(پانچ رضعات) پر باقی رہا۔"(اس حدیث کو مسلم نے اپنی صحیح میں اورترمذی نے اپنی جامع میں روایت کیا ہے اور یہ الفاظ ترمذی کے ہیں)(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ ) اس لڑکے کا اپنی پھوپھی زاد سے شادی کا حکم جس کے بھائی نے اس کو پھوپھی کا دودھ پیا ہو: سوال:میں اپنی پھوپھی کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔واضح رہے کہ میرے بڑے بھائی،جو عمر میں مجھ سے کافی بڑے ہیں، نے ایک سے زیادہ مرتبہ میری پھوپھی کا دودھ پیاہے لیکن میں نے مطلق طور پر اپنی پھوپھی کا دودھ نہیں پیا،اور میری پھوپھی زاد بہن نے بھی میری ماں کا دودھ نہیں پیا۔کیا اپنی پھوپھی کی مذکورہ بیٹی سے میری شادی جائز ہے یاکہ میں اس کا رضاعی بھائی بن چکا ہوں؟ جواب:اس سوال کاجواب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول: " يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ "[2] "رضاعت سےو ہی رشتے حرام ہیں جو نسب سے حرام ہیں۔"سے حاصل کیاجائے،یعنی رضاعت انھی رشتوں کو حرام کرتی ہے جن کو قرابت حرام کرتی ہے کیونکہ نسب سے مراد قرابت ہے ،لہذا اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ تمہاری پھوپھی کی بیٹی سے،جس کی ماں کاتمہارے بھائی نے دودھ پیا ہے،شادی
Flag Counter