Maktaba Wahhabi

521 - 670
اجازت دیتا ہے اور نہ ہی عورتوں کو کیونکہ سیاہ لباس غم اور جزع کا اظہار کرتا ہے جبکہ اسلام کا طریقہ یہ نہیں ہے حتیٰ کہ سوگ منانے والی عورت بھی سیاہ لباس نہیں پہنچے گی، وہ تو صرف عام حالت میں پہنےجانے والے کپڑے زیب تن کرے گی۔ جن میں زیب وزینت نہ ہو اور نہ ہی نظر کو متوجہ کرنے کا انداز ہو۔ یہ کپڑے کسی خاص رنگ، مثلاً :سیاہ سبز اور سرخ کے ساتھ مختص نہیں ہیں، وہ ایسا لباس پہنے جس کا رواج ہواور اس میں زیب و زینت نہ ہو۔(الفوزان ) خاوند کی بدسلوکی کے نتیجے میں عورت کے لیے اس کا گھر چھوڑنے کا حکم: سوال:میرا خاوند، اللہ تعالیٰ اس سے درگزر فرمائے ،باوجود اس کے وہ اخلاق فاضلہ اور خشیت الٰہی کا التزام کرتا ہے مگر گھر میں وہ میری بالکل پرواہ نہیں کرتا اور ہمیشہ ترش روئی اور تنگ دلی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ ایسا میری وجہ سے کرتا ہے لیکن خدا شاہد ہے کہ میں اس کے حقوق ادا کرتی ہوں ،اس کو آرام و سکون پہنچانے کی کوشش کرتی ہوں اور ہراس چیز کو اس سے دور رکھتی ہوں جو اس کو بری لگتی ہے ۔میں اپنے ساتھ اس کے ان رویوں پر صبر کرتی ہوں جب بھی میں اس سے کسی چیز کا سوال کرتی یا کسی معاملے میں کلام کرتی ہوں تو وہ غصے سے سیخ پا ہو جاتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ معمولی اور گھٹیا کلام ہے۔ واضح رہے کہ وہ اپنے ساتھیوں اور دوستوں کے ساتھ بہت ہشاش بشاش رہتا ہے مگر میں تو صرف اس کی طرف سے ڈانٹ ڈپٹ اور برے معاملے کو ہی دیکھتی ہوں۔ یقیناً اس کے اس رویے سے میں سخت الم و تکلیف محسوس کرتی ہوں اور اس نے مجھے عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔ کئی دفعہ میں نے گھر سے بھاگ جانے کا ارادہ کیا ہے ۔میں الحمد اللہ متوسط درجے کی تعلیم یافتہ ہوں اور اللہ نے جو مجھ پر ذمہ داریاں عائد کی ہیں ان کو ادا کرنے والی ہوں۔ جناب شیخ!کیا جب میں اپنے گھر کو چھوڑدوں اور اپنے بچوں کی خود تربیت کروں اور تنہا ہی زندگی کی مشکلات کا سامنا کرو ں تو کیا میں گناہگار ہوں گی؟یا میں اس کے ساتھ اس حال میں رہوں اور اس سے کلام کرنے، اس کی شریک بننے اور اس کی مشکلات
Flag Counter