Maktaba Wahhabi

520 - 670
کیا سوگ منانا صرف بیوی کے حق میں لازم ہے؟ سوال:کیا فوت ہونے والے شادی شدہ مرد کا سوگ اس کی بیوی کے علاوہ دوسروں پر، مثلاً: اس کی بیٹیوں ،بہنوں اور بعض دیگر قرابت دار عورتوں پر بھی لازم ہوگا یا وہ صرف اس کی بیوی کے لیے خاص ہے؟کیونکہ ہمارے ہاں رواج یہ ہے کہ مذکر میت پر ہر قرابت دار سوگ مناتا، سیاہ کپڑے پہنتا اور زیب و زینت ترک کرتا ہے۔ کیاایسا کرنا ان کے لیے جائز ہے؟ جواب:سوگ منانا صرف عورتوں کے لیے ہے، مردوں کے لیے نہیں ہے، پس مردوں کے لیے کسی میت پر سوگ منانا جائز نہیں، سوگ منانا عورتوں کی خصوصیات میں سے ہے۔ سوگ منانے کا مطلب یہ ہے کہ عورت مدت معینہ میں زیب و زینت اور مردوں کو رغبت دلانے والی اشیاء، مثلاً خوشبواور تحسین سے گریز کرے۔ سوگ کا حکم یہ ہے کہ یہ میت کی قریبی عورتوں اور دیگر عورتوں کے لیے صرف تین دن کے لیے مباح ہے لیکن میت کی بیوی کے لیے عدت وفات کے دوران سوگ منانا واجب ہے۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "لا يَحِلُّ لامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ أنْ تُحِدَّ على مَيِّتٍ فَوقَ ثَلاَثِ لَيَالٍ، إلا علَى زَوْجٍ أرْبَعَةَ أشْهُرٍ وَعَشْرًا".[1] "اللہ اور آخرت کےدن پر ایمان رکھنے والی کسی عورت کے لیے جائز نہیں ہےکہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے سوائے خاوند کے، اس پر وہ چار ماہ دس دن سوگ منائے گی۔" حاصل کلام یہ کہ عدت وفات کی مدت میں بیوی پر سوگ منانا واجب ہے۔ رہیں بیوی کے علاوہ دوسری عورتیں تو ان کے لیے میت پر صرف تین دن سوگ منانا جائز و مباح ہے مگر مرد تو بلا شبہ کسی حالت میں بھی سوگ نہیں منائیں گے۔ جہاں تک کالے کپڑے پہننے کا تعلق ہے تو یہ جائز نہیں۔ اسلام نہ مردوں کو اس کی
Flag Counter