Maktaba Wahhabi

517 - 670
"عورت کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے۔سوائے خاوند کے کہ وہ اس پر چار ماہ دس دن تک سوگ منائے گی۔" نیز اہل سنن اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیاہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بروع بنت واشق کے متعلق،جس کا خاوند ان سے نکاح کے بعد دخول ومجامعت سے قبل وفات پاگیاتھا،فیصلہ کیا کہ اس پر عدت واجب ہے اور وہ وراثت کی مستحق ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) عورت کاایام سوگ میں ٹیلی فون استعمال کرنے کا حکم: سوال:کیا فوت شدہ خاوند پر سوگ منانے والی عورت کے لیے دوران سوگ دیگر عورتوں اور اپنے قریبی رشتہ داروں،مثلاً اپنے بیٹے سے ٹیلی فون پر گفتگو کرناجائز ہے؟ جواب:جی ہاں،اصل اباحت پر عمل کرتے ہوئے اس عورت کے لیے دیگر عورتوں اور محارم مردوں سے گفتگو کرناجائز ہے،اور غیر محرم مردوں سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کرناجائز ہے بشرطیکہ اس میں کوئی شرعی مخالفت نہ ہو۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) عورت کادوران سوگ وقت معلوم کرنے کے لیے گھڑی باندھنے کاحکم: سوال:کیا عورت کے لیے دوران سوگ وقت معلوم کرنے کے لیے ،نہ کہ زینت کی غرض سے ،گھڑی باندھنا جائز ہے؟ جواب:ہاں،اس کے لیے یہ جائز ہے کیونکہ حکم قصد وارادے کے تابع ہے ،ویسے گھڑی نہ باندھنا زیادہ بہتر ہے کیونکہ یہ زیور سے مشابہت رکھتی ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) پچپن سالہ عورت کا دوران سوگ مخصوص رنگ کے کپڑے پہننے کا حکم: سوال:کیا عورت کے لیے دوران سوگ مخصوص قسم اور رنگ کے کپڑے پہننا جائز ہے جبکہ اس کی عمر تقریباً پچپن سال ہے؟ جواب:عدت وفات گزارنے والی عورت خوبصورت لباس پہننے سے پرہیز کرے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
Flag Counter