Maktaba Wahhabi

490 - 670
"اور ان کو ایسا مارو جو ان کی ہڈی کو ننگا نہ کرے۔" یعنی اس کو مارنے کا مقصد ادب سکھانا ہو نہ کہ انتقام لینا۔(محمد بن عبد المقصود) عورت کا اپنے بانجھ خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرنے کا حکم: سوال:ایک شادی شدہ عورت کو مدت ہوگئی کہ اس کے ہاں اولاد نہیں ہوئی ،پھر طبی معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے خاوند میں نقص اور کمزوری ہے اور ان کے ہاں اولاد کا پیدا ہونا محال ہے۔ کیا عورت کو یہ حق ہے کہ وہ ایسے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے؟ جب یہ واضح ہو جائے کہ بانجھ پن صرف مرد کی طرف سے ہے تو بیوی کو طلاق کا مطالبہ کرنے کا حق ہے، پس اگر وہ اس کو طلاق دے دے تو اچھا ہے اور اگر وہ اس کو طلاق نہ دے توقاضی اس کا نکاح فسخ کرے گا کیونکہ عورت کو بھی حصول اولاد کا حق حاصل ہے اور اکثر عورتیں حصول اولاد کے لیے ہی شادی کرتی ہیں تو جب آدمی جس سے اس نے نکاح کیا ہے بانجھ ہے تو عورت کو حق حاصل ہے کہ اس سے طلاق اور فسخ نکاح کا مطالبہ کرے اہل علم کے نزدیک یہی قول راجح ہے(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) جب باپ اپنے بیٹے سے اپنی بیوی کو طلاق دینے کا مطالبہ کرے: سوال:جب باپ اپنے بیٹے سے اپنی بیوی کو طلاق دینے کا مطالبہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے ؟بالتفصیل بیان کیجئے۔ جواب:جب باپ اپنے بیٹے سے اپنی بیوی کو طلاق دینے کا مطالبہ کرےتو اس کی دو صورتیں ہیں: 1۔پہلی صورت یہ ہے کہ باپ اس شرعی سبب کی صراحت کرے جو اس کی طلاق اور جدائی کا تقاضا کرتا ہے، مثلا:وہ کہے: اپنی بیوی کو طلاق دے دو کیونکہ اس کے اخلاق مشکوک ہیں، مثلا:وہ مردوں سے محبت اور دوستی بڑھاتی ہے یا وہ غیر پاکیزہ مجلسوں میں آتی جاتی ہے یا اس قسم کی کوئی اور وجہ بتائے ۔ایسی حالت میں وہ اپنے باپ کی بات مانے اور اپنی بیوی کو طلاق دے دے کیونکہ اس نے اپنے ہوائے نفس
Flag Counter