Maktaba Wahhabi

485 - 670
وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ،"[1] "زانی زنا کرتے وقت مومن نہیں رہتا،چور چوری کرتے وقت مومن نہیں رہتا اور شرابی شراب پیتے وقت مومن نہیں رہتا۔" یہ حدیث زانی،چور اور شرابی کے زوال ایمان پر دلالت کرتی ہے جب وہ ان جرائم کا ارتکاب کررہے ہوتے ہیں۔اور زوال ایمان سے مراد ان کے ایمان واجب کے کمال کی نفی ہے لیکن اس کے اسی ایمان کامل اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے کامل ایمان کا فقدان اوران جرائم پر مرتب ہونے والے سنگین نتائج سے بے خبر ہونا ہی وہ بنیادی سبب ہے جو اسے ان نافرمانیوں میں مبتلا کرتاہے۔ ۵۶(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ ) تمباکو نوش خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرنے کا حکم: سوال:میرا خاوند سگریٹ نوشی کا عادی ہے اور اس کو سانس کی بیماری ہے، اس کی وجہ سے ہمارے درمیان کئی دفعہ مشکلات پیدا ہو گئیں۔ پا نچ ماہ قبل میرے خاوند نے اللہ کے لیے دو رکعت نماز ادا کی اور قسم اٹھائی کہ وہ اب سگریٹ نوشی نہیں کرے گا۔ لیکن حلف اٹھانے کے دو ہفتے بعد پھر سگریٹ نوشی کرنے لگا، پھر ہمارے درمیان مشکلات پیدا ہو گئیں۔ ادھر میں نے اس سے طلاق کا مطالبہ کردیا لیکن اس نے ایک دفعہ پھر سگریٹ نہ پینے اور اس کو ہمیشہ کے لیے چھوڑنے کا وعدہ کیا، مگر مجھ کو اس پر کامل وثوق نہیں ہے، آپ کی اس میں کیا رائے ہے؟اور اس کی قسم کا کیا کفارہ ہے؟اور آپ مجھے کیا نصیحت فرماتے ہیں؟جزاکم اللہ خیرا جواب:سگریٹ خبیث اور حرام چیزوں میں سے ہے اور اس کے نقصانات بہت زیادہ ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنی کتاب کریم کی سورۃ المائدہ میں ارشاد فرمایا: "يَسْأَلُونَكَ مَاذَا أُحِلَّ لَهُمْ ۖ قُلْ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ" (المائدہ:4) "تجھ سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کیا حلال کیا گیا ہے؟کہہ دے: تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں۔"
Flag Counter