Maktaba Wahhabi

484 - 670
"اور زنا کے قریب نہ جاؤ۔بے شک وہ ہمیشہ سے بڑی بے حیائی ہے اور برا راستہ ہے۔" نیز اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللّٰـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللّٰـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا ﴿٦٨﴾ يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا ﴿٦٩﴾ إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللّٰـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللّٰـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴾ (الفرقان:68تا70) ’’ اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور نہ اس جان کو قتل کرتے ہیں جسے اللہ نے حرام کیا ہے مگر حق کے ساتھ اور نہ زنا کرتے ہیں اور جو یہ کرے گا وہ سخت گناہ کو ملے گا۔اس کے لیے قیامت کے دن عذاب دگنا کیا جائے گا اور وہ ہمیشہ اس میں ذلیل کیا ہوا رہے گا۔مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لے آیا اور عمل کیا، نیک عمل تو یہ لوگ ہیں جن کی برائیاں اللہ نیکیوں میں بدل دے گا اور اللہ ہمیشہ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ پس یہ دو عظیم آیتیں زنا کے قریب جانے اور زنا کی طرف لے جانے والے اسباب کی حرمت پر دلالت کرتی ہیں۔اور دوسری آیت عذاب کے دوہرے ہونے اور اس میں ہمیشہ پڑے رہنے پر ایسے لوگوں کے حق میں دلالت کرتی ہے جو اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہیں،ناحق قتل کرتے ہیں یا زنا کے مرتکب ہوتے ہیں۔یہ بہت بڑی دھمکی ہے جواس بات پر دلالت کرتی ہے کہ بلاشبہ زنا کبیرہ گناہوں میں سے بہت بڑا گناہ ہے جوآگ اور اس میں ہمیشہ رہنے کو واجب کرتاہے لیکن زانی اور قاتل نفس کاخلود جب کہ وہ ان دونوں جرموں کو حلال نہ جانتے ہوں،اہل سنت والجماعت کے نزدیک ایسا خلود ہے جو کسی وقت ختم ہوجائےگا۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند کے ساتھ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ
Flag Counter