کیا۔کیا اس سے طلاق واقع ہو گی؟
جواب:اگر اس نے اپنی بیوی کو طلاق دینے کا ارادہ نہیں کیا تو اس سے طلاق واقع نہیں ہو گی۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )
خاوند کا بیوی کو کہنا :"ہمارا معاہدہ ختم ہو گیا۔"
سوال:ایک سائلہ کہتی ہے: اگر خاوند بیوی سے کہے: ہمارے درمیان جو عہد تھا وہ ختم ہو گیا ۔کیا اس سے طلاق واقع ہو جائے گی؟
جواب:اگر اس نے ان الفاظ سے طلاق کی نیت کی ہے تو طلاق واقع ہو جائے گی اور اگر اس نے طلاق کا ارادہ نہیں کیا تو طلاق واقع نہیں ہو گی کیونکہ یہ الفاظ کنائی الفاظ سے ہیں ،ان الفاظ کے بولنے والے کی نیت کا معلوم ہونا ضروری ہے۔(محمد بن عبد المقصود)
مرد کا بیوی کو اپنے پر حرام کرنے کا حکم:
سوال:ایک آدمی نے اپنی بیوی سے جھگڑا کیا اور اس کو مارا، بیوی نے اس کو کہا:مجھے طلاق دے دو ،مرد نے کہا: تو مجھ پر حرام ہے ۔ کیا وہ حرام ہو جائے گی یا نہیں؟
جواب:شوہر کا بیوی کو یہ کہنا :تو مجھ پر حرام ہے سواس میں علماء کے دو قول ہیں:
1۔پہلا قول یہ ہے کہ مرد پر ظہار کاکفارہ لازم ہو گا ،لہٰذا جب وہ کفارہ ادا کرے گا۔ تب بیوی اس کو اپنے پاس آنے دے گی۔
2۔دوسرا قول یہ ہے کہ اس پر کچھ بھی واجب نہیں ہے۔
اور علماء کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ بیوی پر واجب ہے کہ وہ مرد کو اپنے پاس آنے دے ۔ واللہ اعلم (ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )
شدید غصے اورنشے کی حالت میں دی ہوئی طلاق کا حکم:
سوال: میں نے اپنی بیوی کو تین متفرق طلاقیں دے دیں،پہلی طلاق نشے کی حالت میں ناراضگی اور غصے کی بنا پر اور دوسری دو طلاقیں شدید غصے کے نتیجے میں۔معلوم رہے کہ ہمارے درمیان الفت ومحبت موجودہے۔کیا عورت کی واپسی نہیں ہوسکتی؟جواب
|