Maktaba Wahhabi

464 - 670
"وَلَن تَرْضَىٰ عَنكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ" (البقرہ:120) "اور تجھ سے یہودی ہرگز راضی نہ ہوں گے اور نہ نصاریٰ یہاں تک کہ تو ان کی ملت کی پیروی کرے۔" نیز غیر مسلم کسی صورت میں بھی مسلمان عورت کے جوڑ کا نہیں ہے کیونکہ زوجیت کے حقوق بیوی سے خاوند کے لیے کچھ چیزوں کا تقاضا کرتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰـهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ" (النساء:34) "مرد عورتوں پر نگران ہیں،اس وجہ سے کہ اللہ نے ان کے بعض کو بعض پر فضیلت عطاکی۔" اور جب خاوند کافر اور بیوی مسلمان ہو توان میں موافقت اور ملائمت نہیں ہوتی۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "وَلَن يَجْعَلَ اللّٰـهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا" (النساء:141) "اور اللہ کافروں کے لیے مومنوں پر ہرگز کوئی راستہ نہیں بنائے گا۔" نیز خاوند اپنی بیوی پر حسی اور معنوی لحاظ سے فوقیت رکھتا ہے۔یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے متصادم ہے: "الإسلام يعلو ولا يعلى عليه"[1] "اسلام غالب آئے گا اور اس پر غلبہ نہیں پایا جائےگا۔" اور واجب یہ ہے کہ اس طر ح کے معاملے میں پوری صداقت کے ساتھ استقامت اختیار کی جائے اور جن عورتوں کو ایسا کرنے پر ان کے نفسوں نے آمادہ کررکھاہے،ان کے خلاف شریعت مطہرہ کے قوانین کے مطابق کاروائی کی جائے،جس عورت نے اس کو حلال جانے بغیر شادی کی گویا اس نے گناہ عظیم اور بڑے جرم کا ارتکاب کیا ہے لیکن اس پر
Flag Counter