((اللّٰهُمَّ! هَذَا قَسْمِي فِيمَا أَمْلِكُ فَلا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِكُ وَلا أَمْلِكُ)) [1]
(رواہ ابوداؤد، والترمذی ،والنسائی،وابن ماجہ، وصححہ ابن حبان والحاکم)
"اے اللہ! یہ وہ تقسیم ہے جس کی میں طاقت رکھتا ہوں، پس تو میری گرفت نہ کرنا اس چیز میں جس کی میں طاقت نہیں رکھتا۔"(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
کیا دوسری شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے؟
سوال:اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام نے تعددازواج کو جائز قراردیا ہے۔ کیا شوہر کو دوسری شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے؟
جواب:شوہر پر یہ فرض نہیں ہے کہ دوسری شادی کرنے کے لیے وہ پہلی بیوی کو راضی کرے لیکن مکارم اخلاق اور حسن معاشرت کا تقاضا یہ ہے کہ وہ اس کی ایسی چیزوں سے دل جوئی کرے جس سے اس کی تکلیفیں آسان ہو جائیں جو اس معاملے میں عورتوں کو طبعاً لاحق ہوتی ہیں ،ایسا کرنا خندہ پیشانی، اچھے میل ملاپ اور اچھی گفتگو سے ممکن ہے اگر اس کی رضا مندی مال کے ساتھ حاصل ہوتی ہو تو حسب طاقت مال خرچ کر کے بھی اس کی خوشنودی کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
کیا مرد کے لیے دوسری شادی کرنے سے قبل پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے؟
سوال:میرا خاوند اولاد پیدا کرنے کی غرض سے کسی دوسری عورت سے شادی کرنا چاہتا ہے مگر میں اس سے انکار کرتی ہوں اور میرا انکار صرف غیرت کی وجہ سے ہے ۔کیا مجھے طلاق لینے کے لیے قانونی چارہ جوئی کرنے کا حق ہے؟واضح ہوکہ خاوند کے لیے پہلی بیوی کو دوسری شادی پر راضی کیے بغیر دوسری شادی کرنا جائز نہیں ہے۔
جواب:آدمی کے لیے اپنی بیوی سے اجازت لیے بغیر ایک سے زیادہ چار تک شادیاں کرنا جائز ہے،اور دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی کا موافقت کرنا شرط نہیں ہے۔اس عورت پر لازم ہے کہ وہ اللہ عزوجل کی بہت زیادہ تعریفات کیا کرے،اوراگر اس کا خاوند اس کو چھوڑ دے تو اس کی آسانی سے دوبارہ شادی بھی نہیں ہوسکے گی،لہذا ہر
|