Maktaba Wahhabi

417 - 670
’’ اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور نہ اس جان کو قتل کرتے ہیں جسے اللہ نے حرام کیا ہے مگر حق کے ساتھ اور نہ زنا کرتے ہیں اور جو یہ کرے گا وہ سخت گناہ کو ملے گا۔اس کے لیے قیامت کے دن عذاب دگنا کیا جائے گا اور وہ ہمیشہ اس میں ذلیل کیا ہوا رہے گا۔مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لے آیا اور عمل کیا، نیک عمل تو یہ لوگ ہیں جن کی برائیاں اللہ نیکیوں میں بدل دے گا اور اللہ ہمیشہ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ اس آیت کا شان نزول وہ حدیث ہے جو صحیح بخاری و صحیح مسلم میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے واسطے سے مروی ہے کہ کچھ مشرک لوگوں نے خوب کشت وخون کیا،زنا کیا تو بہت کیا،پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کی:یقیناً آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو کہتے ہیں اور جس چیز کی طرف دعوت دیتے ہیں وہ کیا ہی اچھا ہے ۔کاش! آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو بتاتے کہ کیا ہمارے گناہوں کاکوئی کفارہ ہے؟تو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان نازل ہوا: ﴿قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللّٰـهِ ۚ إِنَّ اللّٰـهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ﴿٥٣﴾ وَأَنِيبُوا إِلَىٰ رَبِّكُمْ وَأَسْلِمُوا لَهُ مِن قَبْلِ أَن يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ ﴾ (الزمر:53،54) ’’ کہہ دے اے میرے بندو جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی! اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہوجاؤ، بے شک اللہ سب کے سب گناہ بخش دیتا ہے۔ بے شک وہی تو بے حدبخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔ اور اپنے رب کی طرف پلٹ آؤ اور اس کے مطیع ہوجاؤ، اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آجائے، پھر تمھا ری مدد نہیں کی جائے گی۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان نازل ہوا: "وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللّٰـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ" (الفرقان:68) "اور جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے۔"
Flag Counter