Maktaba Wahhabi

398 - 670
کی عمر پچیس سال تھی۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ابھی وحی نازل ہونا شروع نہیں ہوئی تھی، یعنی اس وقت خدریجہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پندرہ سال بڑی تھیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے شادی کی تو وہ چھوٹی عمر ، یعنی چھ یا سات سال کی تھیں، اور ان کی رخصتی ہوئی تو ان کی عمر نو سال اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر ترپپن سال تھی۔ یہ جو اکثر لوگ ریڈیو یا ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ہوئے میاں بیوی کے عمر کے فرق سےنفرت دلاتے ہیں، یہ غلط ہے ، ان کو ایسی گفتگو کرنا جائز نہیں ہے ۔ پس عورت پر واجب ہے کہ وہ خاوند کو دیکھے،اگر وہ نیک اور مناسب ہے تو وہ اس سے موافقت کرے اگرچہ وہ اس سے عمر میں بڑا ہی کیوں نہ ہو۔ اسی طرح مرد کو نیک اور دین دار عورت سے شادی کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے، خواہ وہ عمر میں اس سے بڑی ہو بشرطیکہ وہ جوان ہو اور بچے جنم دینے کے قابل ہو ۔ حاصل یہ ہوا کہ مرد کا بڑی عمر کا ہونا اس سےشادی کرنے سے انکار کرنے کاکوئی معقول عذر نہیں۔ خصوصاً جب آدمی بھی نیک ہو اور لڑکی بھی، تو ان میں عمر کا فرق کوئی عیب والی بات نہیں ۔( ابن باز رحمہ اللہ) حالت مرض میں کیے گئے نکاح کا حکم : سوال: ایک مریض نے اپنی مرض کی حالت میں شادی کی تو کیا یہ عقد نکاح صحیح ہے ؟ جواب :مریض کا نکاح کرنا صحیح ہے ۔ اور صحابہ وتابعین میں سے جمہور مسلمانوں کے قول میں اس نکاح کی بنیاد پر عورت وارث بنے گی اور اسے مہر مثل ملےگا۔ بالاتفاق مہر مثل سے زیادہ کی وہ مالک نہیں ہو گی ۔ ( ابن تیمیہ رحمہ اللہ ) بحالت حایض نکاح کا حکم : سوال :میں ایک لڑکی ہوں۔ جب میرا ایک نوجوان سے نکاح کا معاملہ تحریر کیا جا رہا تھا اس وقت میں ماہواری سےگزر رہی تھی لیکن میں نے اس سے موافقت نہیں کی، جب تک میں نے ملکیت میں دینے والے سے ان حالات میں ملکیت کے جواز اورعدم جواز کے متعلق سوال نہیں کر لیا، اس نے جواب دیا کہ یہ جائز ہے ، لیکن میں
Flag Counter