عورت کے ساتھ ہمبستری کرنے کے راز کو افشا کرنا:
سوال:عورت کے بستر یعنی ہمبستری کے راز کو افشا کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:حدیث میں ہے:
"إن من شرار الناس: الرجل يفضي إلى المرأة وتفضي إليه فينشر سرها"[1]
"لوگوں میں سے بدترین آدمی وہ ہے جو ا پنی بیوی کے پاس گیا اور اس کی بیوی اس کے پاس آئی تو پھر وہ(اپنی اس ملاقات کے) راز کو پھیلاتاہے۔"
یعنی میاں بیوی کی ازدواجی زندگی میں کھیل کود اور ہمبستری کے دوران جو باتیں میاں سے یا اس کی بیوی سے سرزد ہوتی ہیں وہ امانت ہیں،اور ان باتوں کو وہی لوگ بتایا کرتے ہیں جن میں مروءت اور انسانیت نہیں اور جو عقل کے کمزور ہیں۔یہ بہت بری معاشرت ہے۔(محمد بن ابراہیم)
مرد اور عورت کے لیے شادی کی آئیڈیل عمر:
سوال:عورت اور مرد کے لیے شادی کی مناسب عمر کون سی ہے؟کیونکہ بعض لڑکیاں ان مردوں سے شادی کرنے کو قبول نہیں کرتی ہیں جو ان سے عمر میں بڑے ہوتے ہیں۔ایسےہی بعض مرد اپنے سے بڑی عمر کی عورتوں سے شادی نہیں کرتے۔ہم امید رکھتے ہیں کہ آپ اس کاجواب ارشاد فرمائیں گے۔جزاکم اللّٰہ خیرا
جواب:میں لڑکیوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ کسی آدمی کے ساتھ محض عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے شادی سے انکار نہ کریں،مثلاً:وہ آدمی اس لڑکی سے دس سال یا بیس سال بڑا ہوتو اس کے ساتھ شادی سے انکار کا یہ کوئی معقول عذر نہیں ہے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے تریپن سال کی عمر میں شادی کی تھی اور عائشہ رضی اللہ عنہا اس وقت نو سال کی تھیں۔عمر رسیدہ ہونا کوئی نقصان دہ چیز نہیں ہے۔عورت مرد سے بڑی ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور نہ مرد کے عورت سے بڑا ہونے میں کوئی حرج ہے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خدیجہ رضی اللہ عنہا سے جب شادی کی تھی تو وہ چالیس سا ل کی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم
|