Maktaba Wahhabi

385 - 670
بیوی ہے تو فرمانبردارمگر خاوند کا خندہ پیشانی سے استقبال نہیں کرتی: سوال:میں اپنے خاوند کی اطاعت کرنے والی اور اللہ کے احکام بجالانے والی ہوں لیکن میں اس سے خوشی اور خندہ پیشانی سے ملاقات نہیں کرتی ،اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ لباس وغیرہ کے حوالے سے جو حقوق اس کے ذمہ ہیں وہ ادا نہیں کرتا اور میں نے اس کو الگ بستر پر چھوڑدیا ہے۔ کیا اس کی وجہ سے مجھ کو گناہ ہو گا؟ جواب:اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے میاں بیوی کے درمیان حسن معاشرت اور ایک دوسرے کے حقوق کو ادا کرنا واجب قراردیا ہے تاکہ شادی کی منفعت اور مصلحت پوری ہوسکے۔میاں اور بیوی میں سے ہر ایک پر لازم ہے کہ وہ ایک دوسرے کی کوتاہی اوربد سلوکی پر صبر کرے اور اپنے ذمے واجب حقوق ادا کرے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے حق کے لیے سوال کرے کیونکہ اس میں خاندان کی بقا ہے اور یہ تعاون باہمی زوجیت کی بقا کے اسباب میں سے ہے۔ اے سائلہ!ہم تجھے نصیحت کرتے ہیں کہ تم اپنے شوہر کی کوتاہیوں پر صبر کرو اور تم پر جو زوجیت کے حقوق واجب ہیں ان کو ادا کرو،ان شاء اللہ اس کا انجام اچھا ہو گا اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تمہارا اپنے واجبات کو ادا کرنا اس کی شرمندگی کا باعث بن جائے۔(الفوزان ) شوہر کی رضا کے بغیر مانع حمل گولیاں کھانے کا حکم: سوال:عورت کے لیے مانع حمل گولیاں استعمال کرنے کا کیا حکم ہے جبکہ اس کا خاوند اس پر راضی نہ ہو؟ جواب:خاوند کی رضا کے بغیر گولیاں استعمال کرنا حرام ہے کیونکہ بچہ خاوند اور بیوی دونوں کا حق ہے ،اسی لیے علماء نے کہا ہے: آدمی پر اپنی بیوی کی رضا و خوشنودی کے بغیر عزل کرنا حرام ہے۔ عزل کا مطلب ہے عورت کی شرمگاہ سے باہر منی خارج کرنا تاکہ عورت حاملہ نہ ہو لیکن اگردونوں میاں بیوی مانع حمل گولیاں استعمال کرنے پر راضی ہیں تو جائز ہے کیونکہ یہ عزل کی طرح ہی ہے جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کیا کرتے تھے جابر رضی اللہ عنہ
Flag Counter