Maktaba Wahhabi

355 - 670
اطاعت لازم نہیں جس میں اس کے باپ کا کوئی نقصان نہیں، البتہ بیٹے کا اس میں فائدہ ہے۔ اور اگر ہم کہیں :بیٹے پر لازم ہے کہ وہ ہر چیز میں اپنے باپ کی اطاعت کرے حتی کہ اس میں بھی جس میں اس کا فائدہ ہے اور باپ کا نقصان نہیں ہے تو اس سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی لیکن اس طرح کے حالات میں بیٹے کو لائق یہ ہے کہ وہ اپنے باپ کے ساتھ رہے اور حتی الوسع اس کو نرم کرے اور حسب طاقت اس کو قائل کرے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) ٹیلی فون پر نکاح کا حکم: سوال:جب نکاح کے ارکان و شرائط مکمل ہوں، الایہ کہ ولی اور خاوند ایک ملک میں ہوں تو کیا ٹیلی فون پر نکاح جائز ہے؟ جواب:موجودہ دور میں دھوکہ، فراڈ اور ایک دوسرے کی آواز کی نقالی کرنا بکثرت پایا جا تا ہے حتی کہ ایک ہی شخص ایک پوری جماعت جس میں مذکرو مؤنث بڑے اور چھوٹے شامل ہوں، کی آواز کی نقل مختلف انداز اور زبان و لہجے میں اتارنےکی اتنی مہارت رکھتا ہے کہ سننے والا سمجھتا ہے کہ یہ مختلف لوگوں کی آواز یں ہیں ،حالانکہ وہ ایک شخص کی آواز ہوتی ہے ،لہٰذا شرمگاہوں کی حفاظت اور عزت و آبروکی حفاظت کے لیے شریعت کی خصوصی توجہ اور دیگر معاملات کے مقابلہ میں زیادہ احتیاط کرنے کی تعلیم کے پیش نظر افتاء کی کمیٹی نے یہ طے کیا کہ عقد نکاح میں ایجاب و قبول اور وکالت کے مسئلہ پر ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کو قابل اعتماد نہ سمجھا جائے تاکہ مقاصد شریعت اور شرمگاہوں اور عزت و آبرو کی حفاظت کے متعلق اس کی خاص عنایت محقق ہو سکے اور خواہش پرست اور دھوکہ و خیانت کرنے والے کسی قسم کا کھلواڑ نہ کرنے پائیں ۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) بالغ لڑکی کا ولی نہیں ،قاضی بھی نہیں تو کیا امیر شہر قاضی کا قائم مقام بن سکتا ہے؟ سوال:ایک لڑکی شادی کی عمر کو پہنچ گئی اور اس کا کوئی ولی نہیں ہے۔ جو اس کی شادی کرائے اور نہ ہی شہر میں کوئی قاضی ہے تو کیا امیر شہر قاضی کاقائم مقام بن کر اس کا نکاح کرواسکتا ہے؟
Flag Counter