Maktaba Wahhabi

244 - 670
ایک نیک عمل ہے اور جس کی طرف سے صدقہ کیا جائے، اللہ کے اس صدقہ کو قبول کرنے کے نتیجہ میں اس فوت شدہ کو ثواب پہنچتا ہے۔ لیکن جب وہ اپنے شوہر کے مال سے صدقہ کرے اور وہ اپنے خاوند کے متعلق یہ جانتی ہو کہ وہ صدقہ کرنے سے منع نہیں کرے گا تو اس کے صدقہ کرنے میں کوئی مانع نہیں ہے لیکن جب اس کا خاوند اس کو اس سے منع کرتا ہو تو اس کے لیے یہ جائز نہیں ہو گا۔ (سعودی فتوی کمیٹی) عورت کو کئی سالوں کے بعد ملنے والے حق مہر میں زکوۃ کا حکم: سوال:عورت کا حق مہر اس کے خاوند کے ذمہ ہے اور اس کو کئی سال گزر گئے اور عورت کے لیے اس سے اس کا مطالبہ کرنا ممکن نہ ہوا تاکہ کہیں ان کے درمیان طلاق کی نوبت نہ آجا ئے پھر وہ اس کو حق مہر دے دیتا ہے یا کئی سالوں کے بعد اس کو حق مہر دے دیتا ہے تو کیا اس میں گزشتہ سالوں کی زکوۃ واجب ہو گی یا حق مہر قبضہ میں آنے سے لے کر ایک سال گزرنے پر زکوۃ واجب ہو گی؟ جواب:اس مسئلہ میں علماء کے کئی اقوال ہیں: یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ سالوں کی زکوۃ واجب ہے، خواہ شوہر خوشحال ہو یا تنگ دست ،جیسا کہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے مذہب میں دو قولوں میں سے ایک قول ہے اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے مذہب میں اور ان کے شاگردوں میں سے ایک جماعت نے اس قول کی تائید کی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ زکوۃ واجب ہے شوہر کے خوشحال کے ساتھ اور عورت کے حق مہر پر قبضہ کر لینے کے ساتھ بر خلاف اس کے کہ عورت کے لیے حق مہر پر قبضہ ممکن نہ ہو، جیسا کہ ان کے مذہب میں آخری قول ہے۔اور یہ بھی کہاگیا ہے کہ ایک سال کی زکوۃ واجب ہوگی ،مالک کے قول کی طرح اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے قول کی طرح۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی حال میں بھی واجب نہیں ہے، جیسا کہ ابو حنیفہ کا قول ہے اور امام احمد کے مذہب میں قول ہے۔ ان اقوال میں سے کمزور قول گزشتہ سالوں کی زکوۃ واجب کرنا ہے حتی کہ اس کے
Flag Counter