Maktaba Wahhabi

243 - 670
صورت حال میں، میں کوئی کام تلاش کر لوں ؟عنقریب میری شادی ہونے والی ہے۔کیا میں جہیز کی تیاری کے لیے اس سے مال لے لوں؟ جواب:جب تک اس کا مال حلال و حرام کے ساتھ مختلط ہے، حلال غالب ہے اور بے شک حرام بہت تھوڑا ہے تو جمہور اہل علم کے مذہب کے مطابق تمہارے لیے اس نیت کے ساتھ مال لینا جائز ہے کہ آپ حلال مال سے لے رہی ہیں اور تمہارے اپنا جہیز بنانے کے لیے بھی اس میں سے مال لینا جائز ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبد المقصود ) شادی شدہ حاجت مند عورت کا اپنے بھائی سے زکوۃ لینے کا حکم: سوال:جب کسی آدمی کی ایک شادی شدہ سگی بہن ہو جس کی شادی ایک فقیر الحال انسان سے ہوئی ہے کیا اس عورت کے لیے اپنے بھائیوں سے زکوۃ لینا جائز ہے؟ جواب:عورت کا اپنے خاوند پر خرچ کرنا واجب ہے تو جب وہ فقیر ہو تو اس کی بیوی کے بھائیوں کو لازم ہے کہ وہ اپنی ہمشیرہ کو اپنے مالوں کی زکوۃ دیں تاکہ وہ اپنے اوپر اپنے فقیر خاوند اور اس کی اولاد پر خرچ کرے بلکہ یہ بیوی جب مالدار ہو تو اس پر زکوۃ واجب ہے تو وہ اپنے مال کی زکوۃ اپنے خاوند کو دے تاکہ وہ اہل و عیال پر خرچ کر سکے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) عورت کا اپنے خاص مال اور خاوند کے مال سے صدقہ کرنے کا حکم: سوال:کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے خاص مال سے خاوند کو بتائے بغیر اپنے کسی قریبی فوت شدہ کی طرف سے صدقہ کرے؟اور اگر وہ خاوند کے مال سے اس طرح صدقہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے خاص مال سے اپنے فوت شدہ قریبی رشتہ داروں کی طرف سے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا کی خاطر صدقہ کرے تاکہ اس صدقہ کا ثواب اور فائدہ ان فوت شدگان کو پہنچے کیونکہ وہ اپنے مال میں تصرف کر رہی ہے اور وہ اللہ کی مقرر کردہ حدود میں رہ کر اپنا مال خرچ کرنے میں آزاد ہے۔اور صدقہ کرنا
Flag Counter