وہ مال اسی نے مجھے دیا ہے؟اور کیا ایسی بہن ،جس کا خاوند فوت ہو چکا ہے، کے بیٹے کو زکوۃ دینا جائز ہے جبکہ وہ نوجوان ہے اور شادی کرنے کا سوچ رہا ہے؟ مجھے فائدہ پہنچائیے ۔
جواب:جب تیرے پاس نصاب زکوۃ کو پہنچنے والا سونا چاندی یا دیگر اموال زکوۃ ہوں تو تم پر اپنے مال میں زکوۃ ادا کرنا واجب ہے ۔ جب تمہاری طرف سے تمہاری اجازت سے تمہارا شوہر زکوۃ نکال دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اسی طرح اگر تیری اجازت سے تیرا باپ یا بھائی وغیرہ زکوۃ نکال دیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے اور جب تیرا بھانجا شادی کے اخراجات سے عاجز ہو تو اس کو شادی کرنے میں تعاون کرتے ہوئے زکوۃ دینا جائز ہے۔ (سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ماں کو زکوۃ دینے کا حکم:
سوال:کیا کسی شخص کا اپنی ماں کو زکوۃ دینا جائز ہے ؟
جواب:مسلمان کو یہ جائز نہیں ہے کہ اپنے والدین پر اور اپنی اولاد پر زکوۃ صرف کرے بلکہ اس پر یہ لازم ہے کہ وہ ان پر اپنے اصل مال میں سے خرچ کرے۔ جب تک ان کو مال کی ضرورت ہو وہ ان پر خرچ کرتا رہے۔(سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
شادی شدہ محتاج بیٹی پر زکوۃ صرف کرنے کا حکم:
سوال:کیا شادی شدہ ضرورت مند بیٹی پر زکوۃ صرف کرنا درست ہے؟
جواب:ہر وہ جو اس صفت کے ساتھ متصف ہو جس کے ساتھ وہ زکوۃ کا مستحق ٹھہرتا ہے تو اس سلسلہ میں اصل یہ ہے کہ اس کو زکوۃ دینا جائز ہے، اس بنا پر جب آدمی کے لیے اپنی بیٹی اور اس کی اولاد پر اصل مال خرچ کرنا ممکن نہ ہو تو وہ ان کو زکوۃ دے سکتا ہے، جبکہ افضل محتاط اور اس کو بری الذمہ کرنے والی بات یہ ہے کہ وہ اس کے خاوند کو زکوۃ کا مال دے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
عورت کا اپنے باپ کی حلال اور حرام مختلط کمائی سے اپنا جہیز تیار کرنے کا حکم:
سوال:ایک سائلہ کہتی ہے: میرے باپ کی کمائی مختلط ہے، البتہ زیادہ حلال ہے، کیا اس
|