Maktaba Wahhabi

241 - 670
زیورات کی زکوۃ قیمت خرید پر یا موجودہ قیمت پر؟ سوال:کیا زیورات کی قیمت خرید پر زکوۃنکالنا جائز ہے یا ان کی زکوۃ نکالتے وقت ان کے وزن کی موجودہ قیمت پر زکوۃ ادا کرنا ضروری ہے؟ جواب: زیورات کی زکوۃ ان کی قیمت خرید کے مطابق نہیں نکالی جائے گی بلکہ سال گزرنے پر ان کے وزن کی موجودہ قیمت پر زکوۃ واجب ہو گی۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) بیوی کا اپنے خاوند کو زکوۃ دینا: سوال:کیاعورت اپنے شوہر کو اپنے زیورات کی زکوۃ دے سکتی ہے؟ یہ جانتے ہوئے کہ وہ ملازم ہے اور اس کی تنخواہ چار ہزار ریال ہے لیکن وہ تقریباً تیس ہزار ریال کا مقروض ہے۔ جواب:علماء کے دو قولوں میں سےصحیح قول کے مطابق عورت اپنے خاوند کو زیورات یا زیورات کے علاوہ کی زکوۃ دے سکتی ہے جب اس کا شوہر فقیر ہو یا ایسا مقروض ہو کہ وہ قرض چکانے کی طاقت نہیں رکھتا کیونکہ عمومی دلائل اسی طرف راہنمائی کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللّٰـهِ وَابْنِ السَّبِيلِ ۖ فَرِيضَةً مِّنَ اللّٰـهِ ۗ وَاللّٰـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ "(التوبہ:60) "صدقات تو صرف فقیروں اور مسکینوں کے لیے اور ان پر مقرر عاملوں کے لیے ہیں اور ان کے لیے جن کے دلوں میں الفت ڈالنی مقصود ہے اور گردنیں چھڑانے میں اور تاوان بھرنے والوں میں اور اللہ کے راستے میں اور مسافر میں (خرچ کرنے کے لیےہیں) یہ اللہ کی طرف سے ایک فریضہ ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا کمال حکمت والا ہے۔"(سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) خاوند کا بیوی کی طرف سے زکوۃ نکالنے اور بیوہ بہن کے بیٹے کو زکوۃ دینے کا حکم: سوال:کیا میرے خاوند کے لیے میری طرف سے میرے مال کی زکوۃ نکالنا جائز ہے جبکہ
Flag Counter