نفاس والی عورت اور اس کے بچے پر نمازجنازہ کی ترتیب:
سوال: جب نفاس والی عورت اپنے بچے کے ساتھ فوت ہوجائے تو ان پر نماز جنازہ پڑھنے کی ترتیب کیا ہو گی؟
جواب: جب نفاس والی عورت اور اس کا بچہ فوت ہو جائیں اور ان دونوں کو نماز جنازہ کے لیے لایا جائے تو اس میں قدرے تفصیل ہے۔ اگر بچہ مذکر ہو تو اس کو امام کی طرف رکھا جائے گا اور اگر وہ بچہ مؤنث ہو تو اس کی ماں کو امام کی طرف مقدم کیا جائے گا کیونکہ اس کی ماں اس سے بڑی ہے اور بڑے کو افضلیت حاصل ہوتی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"كَبِّرْ كَبِّرْ" [1]"بڑے کو حق دو، بڑے کو حق دو ۔" اس حدیث کو بخاری و مسلم نے بیان کیا ہے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
عورت کا کفن مرد کے ذمے ہے:
سوال:کیا عورت کو کفن دینامرد کے ذمے ہے؟
جواب:زیادہ راجح قول یہ ہے کہ بلا شبہ عورت کے کفن کا بندو بست کرنا مرد کے ہی ذمے ہے۔اگر وہ مال دار ہو۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
عورت کو قبر میں کون اتارے؟
سوال:عورت کو قبر میں کون اتارےگا؟
جواب:اگر اس عورت کا کوئی وصی ہو، یعنی اس نے اپنی موت سے قبل کہا: فلاں شخص مجھے دفن کرے تو ہم اس کی وصیت پر عمل کریں گے۔ اگر اس کا کوئی وصی نہ ہو تو ہم اس کے محرم رشتوں داروں میں سے قریبی رشتہ داروں کو ترجیح دیں گے اگر وہ خوش اسلوبی سے تدفین کا عمل سر انجام دے سکتے ہوں اور اگر اس کے محرم قریبی رشتہ دار نہ ہوں یا موجود تو ہوں مگر اچھے انداز میں دفن کرنا نہیں جانتے یا وہ قبر میں اترنا نہیں چاہتے تو جو بھی اس کو قبر میں اتارے درست ہے۔
|