مردوں ،عورتوں اور بچوں کی نماز جنازہ پڑھاتے وقت امام کہاں کھڑا ہو؟
سوال: مردوں ،عورتوں اور بچوں کی نماز جنازہ پڑھاتے وقت امام کہاں کھڑا ہوگا؟
جواب:مرد اور عورتیں بڑے ہوں یا چھوٹے نماز جنازہ کے وقت امام مرد کے سرکے برابر اور عورت کے وسط میں کھڑا ہو گا، اسی طرح امام چھوٹے بچے کے سر کے برابر کھڑا ہو گا اور چھوٹی بچی کے درمیان میں کھڑا ہو گا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
مجمع عام کے وقت میت کے مرد یا عورت ہونے کے متعلق اعلان کرنا:
سوال:میت کی نماز جنازہ پڑھتے وقت اس کے مذکر یا مؤنث ہونے کا اعلان کرنا جبکہ مجمع بہت زیادہ ہو؟
جواب:ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں تاکہ اگر وہ مذکر ہے تو لوگ مذکر کے صیغے کے ساتھ اس کے لیے دعا کریں اور اگر وہ مؤنث ہے تو تا نیث کے لفظ کے ساتھ اس کے لیے دعا کریں اور اگر ایسا نہ بھی کیا جائے تب بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ جو لوگ میت کے مذکر مؤنث ہونے کو نہیں جانتے وہ اپنے سامنے حاضر میت پر نماز کی نیت کر لیں گے (جو زبان سے نہیں بلکہ دل کے ساتھ ہوگی)اور ان کی نماز درست ہوجائے گی ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
مردوں،بچوں اور عورتوں کے جنازے کو امام کے سامنے رکھنے کی ترتیب :
سوال:فوت شدہ مردوں ،بچوں اور عورتوں کے جنازے کو امام کے سامنے رکھنے کی کیا ترتیب ہو گی؟
جواب: نمازیوں کا تقدم امام کی نسبت اس کے قرب کے اعتبار سے ہوتا ہے تو جنازوں کا تقدم بھی امام سے قرب کے ساتھ ہو گا۔ جب نمازوں میں مرد بچہ اور عورت ہو تو مرد کو امام کی جانب رکھا جائے گا پھر بچے کو اور پھر عورت کو رکھا جائے گا اور مردکا سر عورت کے وسط کے برابر رکھا جائے گا کیونکہ نماز جنازہ میں سنت یہ ہے کہ امام مرد کے سر کے برابر اور عورت کے وسط کے برابر کھڑا ہو۔ اگر اس کے برعکس ترتیب رکھی جائے عورتوں کو امام کے ساتھ اور مردوں کو ان سے پیچھے رکھا جائے تو یہ بھی درست ہے کیونکہ یہ ترتیب افضلیت کی بنیاد پر ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
|