وہ ایسی جگہ میں نماز ادا کرے جہاں پر تصویریں لٹک رہی ہوں یانصب ہوں کیونکہ ایسا کرنے میں ان لوگوں کی مشابہت ہے جو تصوریروں کی عبادت کرتے ہیں اور یہ ایک لحاظ سے ہے اور دوسرے اس وجہ سے بھی کہ یہ تصویریں جب اس کے سامنے ہوں گی تو وہ اس کی نماز میں تشویش پیدا کریں گی اور ان کو دیکھنے کی وجہ سے بندہ نماز سے مشغول و غافل ہو جائے گا۔
رہا عورت کا دوران نماز زیورات پہننا تو یہ بھی ان چیزوں سے ہے تو نماز پڑھنے والی کو نماز سے غافل کرے گی، لہٰذا اس کو اپنی نماز میں کوئی ایسا عمل کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو اس کو نماز سے غافل کردے بلکہ وہ زیورات کے پہننے اور کاسمیٹکس کے استعمال کو نماز سے فراغت تک مؤخر کردے لیکن اگر وہ ایسا کر لے اور اس کو زیورات پہننے میں زیادہ وقت نہیں لگتا اور زیادہ عمل نہیں کرنا پڑتا تو اس کی نماز صحیح ہو گی کیونکہ دوران نماز معمولی ساعمل ،مثلاًکپڑا اور پگڑی درست کرنا ،گھڑی پہننا اور اس طرح کے کام نماز کو متأثر نہیں کرتے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
عورت کا سر ڈھانپے بغیر سجدہ تلاوت کرنا:
سوال:سجدہ والی آیت تلاوت کرنے پر کیا میں اپنی ہیئت ، یعنی سر اور جسم ڈھانپے بغیر سجدہ تلاوت کر سکتی ہوں؟
جواب:کسی بھی حالت میں سجدہ تلاوت کرنے میں کوئی حرج نہیں اگر چہ سر وغیرہ ننگا ہی کیوں نہ ہو کیونکہ اس مسئلہ میں راجح بات یہ ہے کہ بلاشبہ سجدہ تلاوت کے لیے نماز کا حکم نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
مسواک کس ہاتھ سے کی جائے؟
سوال:مسواک استعمال کرنے کا کیا حکم ہے اور مسلمان کس ہاتھ سے مسواک کرے؟
جواب:مسواک کرنا سنت ہے، کئی ایک احادیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک کرنے کی رغبت دلائی ہے۔ رہا یہ مسئلہ کہ کس ہاتھ کے ساتھ مسواک کی جائے؟تو اس مسئلہ میں ہمارے پاس کوئی نص موجود نہیں۔
|