Maktaba Wahhabi

201 - 670
2۔بدعت اضافیہ:وہ ہے کہ جب آپ اس کی طرف ایک زاویہ نگاہ سے دیکھیں تو آپ کو اس کی اصل اور ثبوت مل جائےگا اور جب آپ اس کو دوسرے زاویہ نگاہ سے دیکھیں تو آپ کو اس کی کوئی اصل اور دلیل نہیں ملے گی۔ مثال:نمازوں کے بعد استغفار کرنا سنت ہے لیکن نماز کے بعد اجتماعی طور پر استغفار کرنا اس کی کوئی اصل نہیں ہے بلکہ یہ بدعت ہے۔ ایک اور مثال:یہ بھی پہلی مثال کی طرح ہے۔سنت نماز ایک مشروع عمل ہے لیکن اگر کوئی شخص سنت نماز کی جماعت کا قائل ہو اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے دلیل پکڑے: «يَدُ اللّٰهِ عَلَى الْجَمَاعَةِ» [1] "اللہ کا ہاتھ جماعت پرہے" یا اس حدیث کو دلیل بنائے: "صلاة الاثنين افضل من صلاة المرء وحده وصلاة الثلاثة ازكي عندالله من صلاة الاثنين" "دو آدمیوں کا مل کر نماز پڑھنا اس کے اکیلا نماز پڑھنے سے افضل ہے اورتین آدمیوں کی نماز اللہ کے ہاں دو آدمیوں کی نماز سے افضل وپاکیزہ ہے۔" تو یہ عمومی دلائل ہیں۔جب کسی شخص کے دل میں نص عام کے ساتھ کسی معین عمل پر استدلال کرنے کا خیال گزرے تو سنت سے بدعت کی طرف انحراف سے بچنے کے لیے ہم پر واجب ہے کہ ہم دیکھیں کیا سلف نے ایسا کیا ہے یا نہیں؟ اصل سوال کی طرف رجوع :اس سلسلہ میں کچھ احادیث ہیں جن کے عموم سے بعض علماء رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کے مسئلہ پر استدلال کرتے ہیں لیکن سلف نے اس مسئلہ میں عموم سے استدلال نہیں کیا ہے،چنانچہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور ائمہ کرام رحمۃ اللہ علیہم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں جو رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کے مستحب یاسنت ہونے کا قائل ہوجس طرح کہ اہل سنت رکوع سے پہلے ہاتھ باندھنے کے قائل ہیں۔(علامہ ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ ) کیاغیر قبلہ کی طرف پڑھی ہوئی نماز وقت کے اندر اندر دھرائی جائے؟ سوال:جب آدمی غلطی سے غیر قبلہ کی طرف منہ کرکے نماز ادا کرے،پھر اس نماز کا وقت
Flag Counter