Maktaba Wahhabi

183 - 670
صفوں کا حکم برابر ہے ،خاص طور پر جب عورتوں کی جائے نماز مکمل طور پر مردوں کی جائے نماز سے الگ تھلگ ہو؟ جواب:عورتوں کی صفوں میں وہی چیزیں مشروع ہیں جو مردوں کی صفوں میں مشروع ہیں، یعنی ان کو درست اور برابر کرنے میں اور پہلے اگلی صف اور پھر دوسری صف بنانا اور صفوں کے خلا کو پُرکرنا عورتوں اور مردوں کی صفوں میں برابر ہے اور جب عورتوں اور مردوں کی صفوں کے درمیان کوئی پردہ نہ ہو تو پھر عورتوں کی بہترین صف آخری صف ہے کیونکہ اس میں مردوں سے دوری ہے جیسا کہ حدیث میں بھی موجود ہے۔ اور اگر عورتوں اور مردوں کے درمیان کوئی حائل اور ساتر چیز ہو تو اس صورت میں جو بات راجح معلوم ہوتی ہے وہ یہ کہ عورتوں کی بہترین صف پہلی صف ہے کیونکہ اب ممانعت زائل ہو گئی ہے، نیز پہلی صف امام کے قرب کی وجہ سے بہتر ہوگی۔ واللہ اعلم (فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان ) درمیانے تشہد کا حکم: سوال:درمیانے تشہد میں بیٹھنے کا کیا حکم ہے واجب ہے یا سنت؟ جواب:اہل علم کے دو قولوں میں سے صحیح قول کے مطابق درمیانے تشہد میں بیٹھنا واجب ہے ،یہی امام احمد ،اسحاق اور ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ کا مذہب ہے اور اس کے واجب ہونے کی دلیل یہ ہے کہ درمیانے تشہد میں بیٹھنے کا حکم مسیئی الصلوۃ کی روایت میں موجود ہے(وہ روایت جس میں یہ ذکر ہے کہ ایک صحابی درست نماز ادا نہیں کر رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بار بار اس کو کہتے کہ جاؤ دوبارہ نماز پڑھو۔ مترجم) یہ روایت فرائض ارکان اور واجبات کو ثابت کرنے میں بڑی عمدہ ہے، پس ابو داؤد میں رفاعہ بن رافع زرقی رضی اللہ عنہ کی حدیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسیئی الصلوۃ کو کہا : "فَإِذَا جَلَسْتَ فِي وَسَطِ الصَّلَاةِ فَاطْمَئِنَّ " [1] "پس جب تو وسط نماز (درمیانے تشہد) میں بیٹھے تو مطمئن ہو کر بیٹھ۔"(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود)
Flag Counter