Maktaba Wahhabi

153 - 670
وہ رگوں سے خارج ہوئے ہیں ۔علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا قول ہے: "اس قسم کے نقطے تو نکسیر کی طرح ہوتے ہیں یہ حیض نہیں ہیں۔" (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) جب ایک عورت نفاس سے پاک ہونے کے دس دن بعد خون کے دھبے دیکھے جبکہ وہ ماہواری کا وقت بھی نہ ہو؟ سوال:ایک عورت چالیس دن نفاس کے پورے کر کے مکمل پاک صاف ہوئی، پھر دس دنوں کے بعد اس نے معمولی خون کے دھبے لگتے ہوئے دیکھے تو اس نے ظہر کی نماز چھوڑ دی اور پانچ نمازوں کے اوقات گزرنے کے بعد خون بند ہوگیا اور وہ اپنے مخصوص ماہواری کے ایام میں بھی نہ تھی۔ اس کا سوال یہ ہے کہ کیا وہ ان چھ وقتوں کی نمازوں کی قضا کرے گی اور وہ دو یا تین خون کے قطرے جو ماہواری کے علاوہ دنوں میں دیکھے، ان کا کچھ اعتبار نہ ہوگا یا کہ وہ یہ نمازیں ترک کردے گی جیسے کہ پہلے اس کے اس عمل کا ذکر ہوا ہے؟ جواب:جب نفاس والی عورت نفاس سے پاک ہونے کے دس دن بعد خون کے دھبے دیکھے، اگر ان کی ماہواری کے ایام سے موافقت نہ ہو تو وہ نماز ترک کرے گی اور نہ روزے ہی چھوڑے گی کیونکہ یہ فاسد خون ہے اور اس پر لازم ہے کہ وہ ان ایام کی متروکہ نمازوں کی قضا کرے جن میں اس کو خون کے دھبے لگے تھے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) مستحاضہ سے وطی کرنے کا حکم: سوال:مستحاضہ سے وطی کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:حنبلی مذہب کے دوسرے قول کے مطابق خاوند کے لیے اپنی مستحاضہ بیوی سے وطی کرنا ممنوع ہے بلکہ وہ اس کے ساتھ مجامعت کے لیے آئے گا اگر چہ اس کو گناہ میں ملوث ہونے کا ڈرنہ ہو۔ البتہ وطی کرنا مکروہ ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مستحاضہ عورتوں کے خاوند ان سے مجامعت کیا کرتے تھے اور یہ اس کے جواز کی دلیل ہے۔ البتہ ان سے
Flag Counter