وطی کرنا مع الکراہت مباح ہو گا۔ اور عدم تحریم والا قول زیادہ راجح ہے اور جہاں تک ممکن ہواجتناب کرنا اولیٰ و بہتر ہے۔(سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمۃ اللہ علیہ )
زردی مائل مٹیالے خون اور سفید رطوبت کی وضاحت:
سوال:ہم امید کرتی ہیں کہ آپ زردی مائل اور مٹیالے رنگ کے خون کی ہمارے لیے وضاحت کریں گے۔ کیا ان کا حکم حیض کا حکم ہے؟پھر سفید رطوبت کی کیا حیثیت ہے؟کیا ان کے ساتھ عورت پر لازم ہے، یہ جانتے ہوئے کہ خون حیض بند ہو گیا، کہ وہ غسل کرے؟
جواب:مٹیالے اور زردی مائل خون سے مراد وہ سیال مادہ ہے جو مٹیالے رنگ میں تبدیل ہو کر عورت (کے رحم) سے خارج ہوتا ہے، جیسا کہ گوشت دھونے کے بعد پانی کا رنگ ہوتا ہے، یعنی سرخ لیکن اس کی سرخی واضح نہیں ہوتی ۔ اور "صفرہ"سے مراد وہ پیلا پانی ہے جو عورت (کے رحم) سے نکلتا ہے ۔اس زردی مائل اور مٹیالے سیال مادوں کے متعلق علماء کے پانچ اقوال ہیں۔ سب سے صحیح قول یہ ہے کہ اگر یہ حیض کے متصل بعد نکلے تو وہ حیض شمار ہو گا بشرطیکہ وہ طویل نہ ہو۔اور جو حیض کے ساتھ متصل نہ ہو وہ حیض شمار نہیں ہو گا۔ اور سفید رطوبت سے مراد یہ ہے کہ جب عورت اپنی شرمگاہ پر روئی رکھے اور اس کے رنگ کے بدلنے پر غور کرے۔ اگر روئی کا رنگ تبدیل ہوجائے تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ابھی خون منقطع نہیں ہوا۔ بعض عورتوں کو سفید رطوبت نہیں آتی ہے یعنی ان کو ایک حیض سے دوسرے حیض تک مٹیالے رنگ کا مادہ نکلتا رہتا ہے تو خون کا بند ہونا ان کے طہر کی نشانی ہے اگرچہ زردی باقی ہو کیونکہ اس کو سفیدی نہیں آتی۔ اور فی الواقع حیض کے مسائل بعض حالات میں عورتوں کے لیے بڑے مشکل ہوتے ہیں لیکن فطری تقاضوں کے مطابق زندگی بسر کرنے والی خواتین کو حیض میں کوئی مشکل نہیں ہو تی۔ ان مشکلات کا اکثر سبب بننے والی جڑی بوٹیاں یعنی وہ گولیاں ہیں جو وہ استعمال کرتی ہیں ۔یہ گولیاں رحم کے لیے ضرررساں ہونے کی وجہ سے عورتوں کے لیے بہت سی مشکلات پیدا کر دیتی ہیں اور
|