Maktaba Wahhabi

152 - 670
شروع ہونے سے چار یا پانچ دن پہلے اس نے سیاہ خون دیکھا جو کہ عادت کا خون نہیں تھا اور اس کے متصل بعد اس کو عادت کے مطابق ماہواری سات دن آئی، کیا ماہواری شروع ہونے سے پہلے کے ایام کو وہ حیض شمار کرے گی؟ جواب:اس معاملہ میں طبیبوں سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ بظاہر اس عورت کو آنے والا خون آپریشن کا نتیجہ ہے اور جوخون آپریشن کی وجہ سے نکلے اس کا حکم حیض کا حکم نہیں ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مستحاضہ کے متعلق فرمایا: "إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ" [1]"بلاشبہ یہ رگ سے نکلنے والا خون ہے۔" اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ خون اگر رگ سے جاری ہوتا ہے اور آپریشن سے نکلنے والا خون بھی اس میں داخل ہے تو وہ حیض کا خون شمار نہیں ہو گا ،اور اس کی وجہ سے وہ چیز یں حرام نہیں ہوں گی جو حیض کی وجہ سے حرام ہوتی ہیں۔ اس صورت میں نماز واجب ہو گی اور اگر ایسا رمضان کے مہینہ میں ہو تو روزہ بھی واجب ہو گا ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حیض و نفاس کے علاوہ نکلنے والے خون کا حکم : سوال:اس خون کا کیا حکم ہے جو عورت کو حیض و نفاس کے علاوہ آئے؟ کیا وہ ان ایام کی عبادات کی قضادےگی جن میں وہ خون رمضان کے مہینے میں دن کے وقت آیا ہو؟ جواب:جب عورت کو رمضان کے دنوں میں خون آیا ہو اور وہ خون حیض اور نفاس کا نہ ہوتو اس پر روزہ رکھنا اور نماز ادا کرنا واجب ہوگا۔ وہ ہر نماز کے لیے وضو کرے گی اور روزوں اور نمازوں کو قضا نہیں کرےگی۔ (سعودی فتویٰ کمیٹی ) ماہ رمضان میں عورت کو لگنے والے خون کے دھبوں کا حکم: سوال:جب عورت کو رمضان کے دنوں میں خون کے معمولی سے دھبے لگیں اور یہ خون رمضان کا پورا مہینہ آتا رہے اور وہ عورت روزے رکھتی رہے تو کیا اس کا روزہ صحیح ہو گا؟ جواب:جی ہاں اس کا روزہ صحیح ہے، رہے یہ نقطے اور دھبے تو ان کا کچھ اعتبار نہیں ،کیونکہ
Flag Counter